بدھ, دسمبر ۱۷, ۲۰۲۵
12.9 C
Srinagar

آوارہ کتوں کی بھرمار

توبہ رے توبہ ،شہر میں کتوں کی اس قدر برمار ہو چکی ہے کہ کتوں کے ڈرسے لوگ گھر سے باہر نکلنے کو ڈرتے ہیں ۔یہ آوارہ کتے راہ چل رہے مسافروں ،اسکولی بچوں کو بھی اپنا نوالہ بنا دیتے ہیں ۔

ان کتوں کو بھی اب اپنے اور پرائے کی بھی تمیز نہیں ہے، اسی لئے وہ دن دھاڑے سیاحوں کے قمیض اور پاجامے پھاڑ دیتے ہیں ۔

میونسپل حکام ہر روز شہر سرینگر کو صاف ستھرا بنانے کا دعویٰ تو کر لیتے ہیں اور کتوں کی تعداد کم کرنے کے منصوبوں کو عملانے کے بلند بانگ دعویٰ تو کر دیتے ہیں ،لیکن سچ تو یہ ہے کہ آوارہ کتوں کے جھنڈ جگہ جگہ نظر آرہے ہیں ۔یہ کتے نہ رات کو سونے دیتے ہیں اور نہ دن کو چلنے دیتے ہیں ۔

ان کتوں کی تعداد یا آبادی میں روزبروز اضافہ کیوں اور کیسے ہو رہا ہے؟ اس پر غور کرنے کی بے حد ضرورت ہے ۔

ورنہ عنقریب وقت آنے والا ہے جب جنت کی اس وادی کو کتوں کے شہر کا نام دیا جائے گا کیونکہ وادی آرہے سیاح حضرات بار بار یہ شکایت دہراتے ہیں کہ شہر سرینگر اور دیگر صحت افزاءمقامات پر شہریوں کے مانند آوارہ کتے ہیں، جن کے سامنے سے گزر نا عام انسان کے بس کی بات نہیں ہے، جہاں تک رات کے دوران چلنے کا تعلق ہے ،وہ محال ہے ۔

اسی لئے یہ باتیں سن کر جہلم کے کنارے بچارے دوکشمیری سرکار سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس مطالبے پر غور فرمایا جائے تاکہ لوگ واقعی جنت کی وادی میں خود کو محسوس کریں ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img