وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے بھی ایک بیان میں کہا کہ حکومت ملک کی سلامتی سے متعلق تمام پیش رفتوں پر مسلسل نظر رکھتی ہے اور ملک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کرتی ہے۔
وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہےکہ’’ہم نے چین کی جانب سے پینگونگ جھیل پر پہلے کے پل کے ساتھ ایک نیا پل بنانے کی اطلاعات دیکھی ہیں۔ یہ دونوں پل ان علاقوں میں ہیں جو 1960 کی دہائی سے غیر قانونی طور سے چینیوں کے قبضے میں ہیں۔ ہم نے اپنی زمین پر اس طرح کے غیر قانونی قبضے کو کبھی قبول نہیں کیا اور نہ ہی ہم نے چین کے بلاجواز دعووں یا تعمیراتی کام کو قبول کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ "ہم نے متعدد بار واضح کیا ہے کہ جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقے ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہیں اور ہم دوسرے ممالک سے ہندوستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرنے کی توقع رکھتے ہیں۔”
وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ ہندوستان کے سیکورٹی مفادات کا مکمل تحفظ کیا جائے، حکومت نے 2014 سے خاص طور پر سرحدی علاقوں میں سڑکوں، پلوں وغیرہ سمیت بنیادی ڈھانچے کی تعمیرات کا کام تیز کر دیا ہے۔
یواین آئی





