ہمت عزم اور خود اعتمادی ۔۔۔

ہمت عزم اور خود اعتمادی ۔۔۔

تحریر:شوکت ساحل

دنیا میں ہر شخص کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ مستقبل میں ایک کامیاب انسان بن جائے۔

کامیابی و کامرانی اس کا مقدر اور نصیبہ بن جائے۔ عظمت و بلندی اور راحت و سکون اسے میسر ہوجائے وہ سماج اور معاشرہ میں باعزت شہری رہے ،عہدہ و منصب بھی اسے حاصل ہو اور علم و فضل اور فراست و ذہانت اور فہم و ادراک میں بھی لوگ اس کو رشک کی نظر سے دیکھیں۔

ان چیزوں کی تمنا اور خواہش تو سبھی کرتے ہیں لیکن یہ مقام و رتبہ اور عزت و وقار انہیں کو ملتا ہے، جو تقدیر پر ایمان رکھ کر اس کے لئے تدبیر اور جہد و مشقت کرتا ہے اپنے اندر ہمت عزم اور خود اعتمادی پیدا کرتا ہے۔

خود اعتمادی کامیابی کی علامت اور فلاح و کامرانی کا زینہ ہے۔ اپنے اندر بغیر خود اعتمادی پیدا کئے منزل کا خواب دیکھنا اور ہدف کو حاصل کرنے کی امید رکھنا یہ دیوانے کا خواب ہی سمجھا جائے گا۔

ہر انسان کے اندر اللہ تعالی نے خوبیاں اور صلاحیتیں رکھی ہیں۔ ہر ایک کے اندر کوئی نہ کوئی کمال اور خوبی ضرور پنہاں ہوتی ہے اب یہ انسان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کو تلاش کرے اس کے لئے جدوجہد کرے اور خود پر اعتماد کرے۔منزل اور ہدف کو پانے کے لئے سب بنیادی چیز یہ ہے کہ پہلے خود پر اعتماد کرنا شروع کردے۔

خود اعتمادی پیدا کرنے کے لئے پہلا اصول یہ ہے کہ اپنی صلاحیتوں پر بھر پور اعتماد اور بھروسہ کرے کیونکہ جب یہ چیز پیدا ہوجائے گی تو انسان کو اپنے کو نکھارنے میں وقت نہیں لگے گا اور وہ منزل ضرور پالے گا۔اس لئے انسان کو چاہئے کسی بھی کام کو کرنے یا کسی منزل تک پہنچنے سے پہلے اس کی راہ میں حائل مشکلات سے گھبرانے اور پیچھے ہٹنے کی بجائے خود پر اعتماد و بھروسہ کرکے کام کا آغاز کردے۔

خود اعتمادی تو اصلا ہمت اور عزم کا پہلا قدم ہے اس کے بعد سارا کام قوانین فطرت کے مطابق ہی انجام پاتا ہے جو خالق کائنات نے اس دنیا میں قائم کیا ہے۔ لیکن خود اعتمادی کی اہمیت اس سے ختم نہیں ہوجاتی۔

بلکہ یہ بنیادی محور ہے ،جب تک انسان عزم و ہمت نہ کرے اور اپنے اوپر بھر پور اعتماد نہ کرے وہ کسی مقصد اور عمل میں کامیاب نہیں ہوسکتا۔آج ہماری سب سے بڑی کمی اور مشکل یہ ہے کہ ہم اپنی صلاحیتوں پر اعتماد نہیں کرتے، اس کا ادراک نہیں کرتے ہم لوگوں کی آوازوں اور باتوں پر کان دھرتے ہیں۔ کہ آپ یہ کام نہیں کرسکتے۔

یہ آپ کے بس کا نہیں ہے۔ یہ بہت مشکل اور دشوار ہے۔ وہاں تک تمہاری رسائی نہیں ہوپائے گی۔ وغیرہ وغیرہ۔اس لئے اگر ہم کامیابی چاہتے ہیں، اپنی منزل پانا چاہتے ہیں، اپنے ہدف کو حاصل کرنا چاہتے ہیں ،تو ہمت استقلال ثابت قدمی اور خود اعتمادی کو اپنے اندر پیدا کرنا ہوگا اور لوگوں کی ہمت شکن باتوں سے ان سنی کرنی ہوگی تبھی ہم اپنی منزل اور ہدف کو پانے میں کامیاب ہوں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.