سری نگر،9 مئی: وادی کشمیر میں پیرکے روز بعد سہ پہر جنوبی ، شمالی اور وسطی کشمیر میں طوفانی ہوائیں چلنے اور آسمانی بجلی گرنے کے نتیجے میں تین غیر مقامی مزدوروں سمیت چار افراد از جان ہوئے جبکہ ایک خاتون شدید طورپر زخمی ہوئیں ۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق تیز آندھی کے باعث وادی کے شمال و جنوب میں دو درجن سے زائد مکانوں کی چھتیں اُڑ گئیں۔
وادی میں پیر کے روز موسم خوشگوار تھا کہ سہ پہر کے بعد طوفانی بارشیں شروع ہوئیں اور بعض علاقوں میں ژالہ باری بھی ہوئی جس سے باغوں اور فصلوں کو نقصان ہونے کی اطلاعات ہیں۔ بعض علاقوں میں تیز ہواوں سے رہائشی مکانوں کی چھت اُڑنے کے بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
طوفانی بارشوں اور تیز ہواوں کی وجہ سے کئی علاقوں میں بجلی کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا، بجلی کے کھمبے گرآنے کی وجہ سے کئی علاقے گھپ اندھیرے میں ڈوب گئے ہیں۔
شمالی کشمیر کے تحصیل پٹن میں تیز آندھی کے باعث درخت جڑ سے اکھڑ گئے جس دوران دو نجی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
پٹن کے سلطان پورہ ، ماگرے پورہ ، ٹینگ پورہ ، گوشہ بوگ ، وسن ، شربوگ ، اندر گام ، ڑندر ہامہ او رلولی پورہ کے ساتھ ساتھ گنڈ بل اور ہامرے میں بھی طوفانی آندھی کے باعث کئی درختوں جڑ سے اکھڑ گئے۔
بانڈی پورہ کے وتہ پورہ علاقے میں رہائشی مکان کی چھت اُڑ گئی جبکہ سنگرامہ سوپور ، برین نشاط سری نگر اور گاندربل میں بھی کئی مکانوں کی چھتیں اُڑنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہے۔
متاثرہ علاقوں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ معمولی بوندا باندی سے ہی ہم بجلی سے کئی دنوں تک محروم ہوتے ہیں جب تیز ہوائیں یا بارشیں ہوں گی تو ہمارا حال کیا ہوگا وہ تو ظاہر ہی ہے۔
دریں اثنا وسطی ضلع بڈگام کے چند پورہ علاقے میں تیز ہوائیں چلنے کے بیچ آسمانی بجلی گر آئی جس وجہ سے تین غیر مقامی مزدوروں کی موت واقع ہوئی ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ بڈگا م کے چند پورہ علاقے میں تین غیر مقامی مزدور کام پر میں مصروف تھے کہ اس دوران اچانک موسم نے کروٹ لی اوراس دوران آسمانی بجلی گرنے سے تین مزدور شدید طورپر زخمی ہوئے چنانچہ زخمیوں کو بڈگام ہسپتال پہنچایا گیا تاہم وہاں پر موجود ڈاکٹروں نے تینوں کو مردہ قرار دیا۔
مہلوکین کی شناخت 45 سالہ سلیم منصوری، 20 سالہ قیصر منصوری اور 20 سالہ محمد رائیس ساکنان بریلی اُتر پردیش کے بطور ہوئی ہے۔
ادھر جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے بوٹینگو علاقے میں پیر کو تیز ہواوں کے دوران چھت سے اڑی ٹین کی چادر کی زد میں آکر ایک 34 سالہ خاتون کی موت واقع ہوئی۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ خورشید احمد کی بیوی مینو جان تیز آندھی کے دوران ٹین کی چادر کے نیچے آگئی جس وجہ سے اُس کے سر کو شدید چوٹیں آئیں۔
انہوں نے بتایا کہ اگر چہ خاتون کو جی ایم سی اننت ناگ منتقل کیا گیا تاہم وہ وہاں زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ گئی ۔
لار گاندر بل میں بھی اسی طرح کے ایک اور واقعے میں 25 سالہ خاتون شکیلہ بانو زوجہ فردوس احمد زخمی ہوئی ہیں۔
علاوہ ازیں محکمہ موسمیات کے ماہر فیضان نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ شمالی ، جنوبی اور وسطی کشمیر کے متعدد علاقوں میں پیر کی سہ پہر کو تیز آندھی چلنے سے متعدد رہائشی مکانات کی چھتیں اڑا گئیں۔
انہوں نے بتایا کہ کہیں کہیں پر ژالہ بھاری بھی ہوئی ہے جس وجہ سے کھڑی فصلوں اور میوہ باغات کو نقصان پہنچا ہے۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ابھی تک کسی کے زخمی ہونے کے بارے میں کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ۔
انہوں نے کہاکہ تیز آندھی کی وجہ سے شمالی ، جنوبی اور وسطی کشمیر میں رہائشی مکانات کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں اور اس ضمن میں مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔
یو این آئی





