جمعہ, ستمبر ۱۹, ۲۰۲۵
24.9 C
Srinagar

سوچنے کی ضرورت

وزیر اعظم شری نریندرا مودی کی جموں آمد سے ایک روز قبل جموں کے سجونی علاقے میں ایک زبردست ملی ٹینٹ حملہ ہوا جس میں ایک فورسز اہلکار ازجان ہو گیا ۔

دونوں غیر ملکی ملی ٹینٹوں کو فدائین قرار دیتے ہوئے پولیس نے بیان جاری کیا کہ ان کا مقصد وزیر اعظم کی جموں آمد پر فدائین کا رروائی انجا م دینے کا منصوبہ تھا جو ناکام بنا دیا گیا ۔یہاں وادی میں بھی گزشتہ شام دو غیر ریاستی باشندوں پر گولیاں مارکر زخمی کیا گیا ۔

اس سے چند روز قبل پلوامہ ضلع میں ریلوے پروٹیکشن کے دو اہلکاروں پر نزدیک سے حملہ کیا گیا اور اسطر ح دونوں اہلکار ازجا ن ہو گئے ۔دیکھا جائے 1990ءسے لیکر آج تک ہزاروں کی تعداد میں ملی ٹینٹ مارے گئے اور ہر محاز پر ملی ٹینسی کو کم کرنے کیلئے کوششیں کی گئیں ۔تاہم پوری طرح سے اسکا خاتمہ نہ ہو سکا،زمینی سطح پر دیکھا جائے آج بھی کم عمر کے بچے پڑھائی ،تجارت اور گھر بار چھوڑ کر ملی ٹینٹوں کے صفوں میں شامل ہو رہے ہیں ۔

چہ جائے ان کی تعداد کم ہی ہے مگر کچھ نوجوان ملی ٹنسی کی جانب راغب ہو رہے ہیں ۔سوال یہ پیدا ہو رہا ہے کہ اس مسئلے کا حتمی علاج کیا ہے ؟۔شاید ہی ہمارے ملک کے پالیسی ساز،صاحب سوچ شخصیات یاپھر حکمران ان لائینوں پر سوچ رہے ہیں ۔یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ دہائیوں سے اس سوچ کی بیج بوئی گئی ہے اور آج یہ ایک قدآور تناﺅر درخت کی شکل اختیار کر چکا ہے ۔

ہمارے فوجی ونیم فوجی ادارے اگرچہ ا س تناور درخت کی شاخوں کو کاٹنے میں دن ورات محنت کرتے ہیں لیکن پھر بھی اس درخت کے جڑ دن بہ دن مضبو ط ہو تے جا رہے ہیں ۔ہمارے پالیسی سازوں کو ایسے راستے تلاش کرنے ہوں گے جن سے یہ جڑ پوری طرح سے ختم ہو جائیں اور روزبروز یہ سننے اور دیکھنے میں نہ آئے کہ انسانی خون سڑکوں ،چوراہوں ،کھیتوں اور جنگلوں میں جانوروں کی طرح گرتا ہے ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img