کہا جا رہا ہے کہ ا سمبلی انتخابات کی راہ ہموار ہونے لگی ہے کیونکہ حدبندی کمیشن رواں ماہ کے آخر تک اپنی رپورٹ مکمل طور مرکزی سرکار کو سونپے گی اور اُسے کے بعد ہی جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کا بُگل بج جائے گا ۔
چند روز کے اندر اندر وزیر اعظم شری نریندرا مودی بھی جموں کے دورے پر آرہے ہیں جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ کچھ اہم اعلانات کرینگے ۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے جن سیاسی پارٹیو ں نے با ر بار گزشتہ 3برسوں کہا ہے کہ تب تک کسی بھی انتخابی مہم میں شرکت نہیں کی جائے گی جب تک نہ جموں وکشمیر کو ریاستی درجہ واپس نہیں دیا جائے گا ،وہ لوگو ں کے سامنے کیا نعرہ لیکر جائینگے کیونکہ مرکزی سرکار بار بار یہی دہراتی آئی ہے کہ ہم انتخابات کے بعد ہی ریاستی درجہ دینے پر غور کرئیگی ۔
بہرحال لگتا ہے کہ انتخابات تک ہونا مشکل نظر آرہا ہے جب تک نہ جموں وکشمیر کی تمام چھوٹی بڑی پارٹیاں ایک ساتھ شمولیت نہیں کریں گی ورنہ یہ یک طرفہ میچ ہو گا ۔