عارضی ملازموں کی مستقلی وزیر اعظم نریندر مودی کی ترجیحات میں شامل ہونا چاہئے: سید محمد الطاف بخاری

عارضی ملازموں کی مستقلی وزیر اعظم نریندر مودی کی ترجیحات میں شامل ہونا چاہئے: سید محمد الطاف بخاری

سری نگر،12 اپریل : جموں وکشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے مختلف سرکاری محکموں میں کام کرنے والے عارضی ملازموں کی نوکریاں 60 دنوں کے اندر اندر مستقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے انہوں نے کہا کہ ان ملازموں کے مسائل کا حل وزیر اعظم نریندر مودی جو رواں ماہ کی 24 تاریخ کو جموں وکشمیر کا دورہ کر رہے ہیں، کی ترجیحات میں شامل ہونا چاہئے کیونکہ یہ ایک انسانی مسئلہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ان ملازموں کی نوکریاں مخصوص وقت کے اندر اندر مستقل نہیں کی گئیں تو اپنی پارٹی ان کے ساتھ سڑکوں پر آئے گی۔
موصوف صدر نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز یہاں پارٹی ہیڈ کوارٹر پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا: ’مختلف سرکاری محکموں میں ایک لاکھ کے قریب عارضی ملازمین کام کر کرہے ہیں ان کو گذشتہ بارہ برسوں سے نوکریاں مستقل کرنے کے وعدے کئے جا رہے ہیں لیکن آج تک کچھ بھی نہیں ہوا‘۔
ان کا کہنا تھا کہ محکمہ بجلی، پی ایچ ای، صحت وغیرہ جیسے محکموں میں ان ہی ملازموں کی وجہ سے کام چلتا ہے لیکن سرکار کے پاس ان کو دینے کے لئے تنخواہ نہیں ہے اور نہ ہی ان کو مستقل کیا جا رہا ہے۔
مسٹر بخاری نے گذشتہ روز پٹن علاقے میں محکمہ بجلی کے عارضی ملازم کا بجلی کا کرنٹ لگنے سے لقمہ اجل بن جانے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا: ’کل ایک لائن مین کی لاش بجلی کے کھمبے سے لٹکی تھی میں سرکار سے کہنا چاہتا ہوں کہ اس کے بچوں کا اب کون سہارا بنے گا‘۔
انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کی سرکار وہ واحد سرکار ہے جو منیمم ویجز ایکٹ کو لاگو نہیں کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی تاجر اس ایکٹ کو لاگو نہیں کرتا ہے تو اس کے خلاف عدالت میں کیس درج کیا جاتا ہے لیکن سرکار خود یہ ایکٹ لاگو نہیں کر رہی ہے۔
موصوف صدر نے کہا کہ آشا ورکرس جب اپنے مطالبات کے لئے احتجاج درج کرتی ہیں تو انہیں پیٹا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا: ’عارضی ملازموں کا یہ مسئلہ ایک انسانی مسئلہ ہے چونکہ وزیر اعظم نریندر مودی 24 تاریخ کو یہاں آر ہے ہیں لہذا اس مسئلے کا حل ان کی ترجیحات میں شامل ہونا چاہئے‘۔
مسٹر بخاری کا کہنا تھا کہ ہماری پارٹی کا مطالبہ ہے کہ ان عارضی ملازموں کی نوکریاں 30 سے60 دنوں کے اندر اندر مستقل ہونی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو اپنی پارٹی ان ملازموں کے ساتھ سڑکوں پر آئے گی۔

یو این آئ

Leave a Reply

Your email address will not be published.