رمضان المبارک کا مقدس مہینہ چل رہا ہے ۔لوگ جوق درجوق مساجد اور خانقاہوں میں جا کر عبادت کرتے ہیں ،پانچ وقت نماز ادا کرتے ہیں ،تراویح پڑھتے ہیں ،قرآن خوانی کرتے ہیں جو کہ اس مہینہ میں ایک بہتر عمل مانا جاتا ہے۔
یہ بھی ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ یہاں ایسے ہزاروں لوگ ہیں جن کے پاس دو وقت کی روٹی دستیاب نہیں ،جن کے پاس دوائی کیلئے پیسہ نہیں ہے ۔روز داروں کو چاہیے کہ وہ ان باتوں کا خیا ل کریں ۔
اپنے ارد گرد ہمسائیوں پر نظر ڈالیں کہیں کوئی محتاج ،مسکین یا ضرورت مند نہیں ہے جس کو آپکی مدد کی ضرورت ہے ۔
اگر باریک بینی سے دیکھا جائے توروزوں کا مدعا ومقصد بھی یہی ہے کہ ایک انسان دوسرے انسان کی فاقہ کشی ،غربت وافلاس کو سمجھ سکیں ،اسی لئے یہ ضروری ہے کہ روزہ دار کو عید نماز سے قبل
صدقہ فطر ادا کرنا چاہیے تاکہ محتاج ،مسکین ،مفلس اور کمزور بھی بہتر ڈھنگ سے زندگی گزار سکے ۔جہلم کے کنارے راہی یہی سوچ رہا ہے اور دوسروں کو کہہ رہا ہے تاکہ سند رہے ۔