وزیر اعظم شری نریندرا مودی نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر کے ہر اُس شخص کو پکا گھر تعمیر کر کے دیا جائے گا ، جس کا اپنا مکان نہیں ہے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں اب تک اس اسکیم کے تحت 3کروڑ بے گھر افراد کو پختہ مکان فراہم کئے گئے ہیں ۔
یہ ایک خوش آئندہ بات ہے اور اس سے یہاں کے اُن ہزاروں افراد کو فائدہ ملے گا ۔جن کے پاس اپنے مکان نہیں ہیں جہاں تک جموں وکشمیر کا تعلق ہے یہاں اس سے قبل بھی آئی اے وائی اسکیم کے تحت رورل ڈیولپمنٹ محکمے نے کئی افراد کو مکان تعمیر کرکے فراہم کئے لیکن زیادہ تر سیاسی اثر ورسوخ ہی اس میں آڑے آرہا ہے اور مستحق افراد ابھی بھی محروم ہیں ۔
جہاں تک جموں وکشمیر کا تعلق وادی کی نسبت جموں میں اس طرح کے لوگ رہتے ہیں جو ابھی بھی ٹینٹوں اور ٹین کے شیڈوں میں رہائش پذیر ہیں ۔
وادی میں اس طرح کے لوگ بہت کم ہیں لیکن دیہی علاقوں میں لوگوں کو کچے مکان ہیں اور پاخانہ نہ ہونے کی وجہ سے وہ حاجت بشری کیلئے باہر جانے کیلئے مجبور ہو رہے ہیں ۔مرکزی سرکار کو بے روزگاری سے نمٹنے کیلئے پالیسی مرتب کرنی چاہیے کیونکہ ہزاروں کی تعداد میں پڑھے لکھے نوجوان لڑکے اور لڑکیاں بے روزگاری کی آگ میں جھلس رہے ہیں وہ یا تو ذہنی تناﺅ کے شکار ہو رہے ہیں یا پھر غلط کام کرنے کیلئے مجبور ہو رہے ہیں کیونکہ وادی کشمیر میں سیاحتی شعبے کے سواءکوئی بھی ایسا شعبہ نہیں ہے جہاں سے یہ پڑھے لکھے نوجوان آسانی سے روزگا رکما سکے ۔وزیر اعظم نے اگرچہ گذشتہ 3برسوں سے بالخصوص جموں وکشمیر کو ترقی اور خوشحالی کے راہ پرگامزن کرنے کیلئے اچھی خاصی دلچسپی کا مظاہرہ کیا ہے تاہم مکان کےساتھ ساتھ روزگار بھی ہونا بے حد لازمی ہے ۔
وادی میں پرائیویٹ سیکٹر کو بڑھاوا دینے کیلئے زیادہ توجہ مرکوز کرنا چاہیے تاکہ یہاں کا نوجوان طبقہ خوشحال زندگی گزار سکے کیونکہ خوشحال زندگی گزارنے کیلئے روٹی کپڑا او ر مکان تین بنیادی ضرورتیں ہیں اور تینوں چیزوں کیلئے سرکار کی رفتار پکڑنی ضروری ہے ۔