حد بندی کمیشن کا دورہ سری نگر عوامی وفود، سیول سوسائٹی اور سیاسی لیڈروں سے ملاقاتیں

حد بندی کمیشن کا دورہ سری نگر عوامی وفود، سیول سوسائٹی اور سیاسی لیڈروں سے ملاقاتیں

سری نگر،05 اپریل : حد بندی کمیشن نے ایس کے آئی سی سی سری نگر میں متعدد سیاسی پارٹیوں کے لیڈروں، عوامی وفود اور سیول سوسائٹی کے ارکان کے ساتھ میٹنگیں کیں ۔

ذرائع نے بتایاکہ عوامی وفود نے اسمبلیوں کے نئے حلقے بنانے اور نام تبدیل کرنے پر اپنے اعتراضات اُٹھائے۔
یو این آئی نامہ نگار نے بتایا کہ منگل کے روز سپریم کورٹ کی ریٹائرڈ جج رنجنا پرکاش دیسائی کی سربراہی میں حد بندی کمیشن کا وفد سری نگر پہنچا ، ضلع ترقیاتی کمشنر سری نگر اعجاز اسد سمیت سینئر آفیسران نے اُن کا استقبال کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ کمیشن نے ایس کے آئی سی سی سری نگر میں تمام اضلاع کے سیول سوسائٹی اور سیاسی جماعتوں کے ارکان کے ساتھ میٹنگیں کیں ۔
میٹنگوں کے دوران سیول سوسائٹی کے ارکان نے اسمبلیوں کے نئے حلقے بنانے اور پُرانے نام تبدیل کرنے پر اعتراضات اُٹھائے ۔
ایڈوکیٹ عرفان حفیظ لون نے حد بندی کمیشن کے ساتھ ملاقات کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کہاکہ کمیشن کو بتایا کہ ڈرافٹ رپورٹ پر کافی نظر ثانی کی ضرورت ہے کیونکہ جو رپورٹ منظر عام پر لائی گئی وہ صحیح نہیں کیونکہ اننت ناگ کو راجوری سے جوڑنا کسی بھی صورت میں درست نہیں ہے ۔
ادھر منتظر محی الدین کی سربراہی میں اپنی پارٹی کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے منگل کے روز حد بندی کمیشن کے ساتھ ملاقات کی اور اسمبلیوں کی حد بندیوں کے متعلق اپنے اعتراضات پیش کئے۔
نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران اپنی پارٹی کے سینئر لیڈر منتظر محی الدین نے کہاکہ کمیشن کے سامنے پورے جموں وکشمیر کی اسمبلی نشستوں کے بارے میں بات کی ۔
انہوں نے بتایا کہ کمیشن کے سامنے تجویز رکھی کہ سری نگر ضلع میں آبادی کے تناسب کو دیکھتے ہوئے اسمبلی نشست میں اضافہ کیا جائے
انہوں نے کہاکہ اسی طرح بیروہ اور بڈگام کو بارہ مولہ سے جوڑا گیا اُس پر بھی کمیشن کے سامنے اپنے اعتراضات پیش کئے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ سری نگر کی کئی اسمبلی نشستوں کے نام تبدیل کئے گئے جو لوگوں کے جذبات کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔
منتظر محی الدین کے مطابق بٹہ مالو اسمبلی نشست کا نام ایک ولی کے ساتھ جڑا ہوا ہے، زڈی بل کا نام شیعہ آبادی اور حبہ کدل پنڈتوں کے جذبات کے ساتھ جڑا ہوا ہے لہذا ان کے نام کسی بھی صورت میں تبدیل نہیں ہونے چاہئے۔
اُن کے مطابق کمیشن کی چیر پرسن اور اُن کے ساتھیوں کا رویہ بہتر رہا اور اچھی طرح سے ہماری بات سنی ۔
انہوں نے بتایا کہ کمیشن نے ڈرافٹ رپورٹ تیار کرنے میں زیادتی کی ہے اس میں کوئی شک نہیں ہے۔
منتظر محی الدین نے بتایا کہ اپنی پارٹی نے جو گذارشات کمیشن کے سامنے رکھیں ہمیں پورا یقین ہے کہ اُن پر عمل ہوگا۔
دریں اثنا کولگام سے آئے ہوئے ایک شہری نے ایس کے آئی سی سی کے باہر احتجاج کیا اور الزا م لگایا کہ اُنہیں اندر جانے نہیں دیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے گاوں کو دیوسر کے ساتھ ملایا گیا ہے جو سرا سر زیادتی ہے اور اُسی کے بارے میں کمیشن کے سامنے ملنے کے لئے آیا لیکن سیکورٹی فورسز نے اندر جانے کی اجازت نہیں د ی ۔

یو این آئ

Leave a Reply

Your email address will not be published.