رمضا ن المبارک کی تیاریاں شروع ہوتے ہی مسجدوں اور عبادت گاہوںمیں چر چا شروع ہونے لگا ہے اور مسجدوں اور خانقاہوں میں نمازیوں کی تعداد بڑھنے لگی ہے اور بے چارے روز ہ دار رہنے والے حضرات کی جگہ اب سب سے پیچھے ہو گی جبکہ روزہ دارپہلے ہی صفوں میں جگہ لینے لگے گے ۔
بہرحال کون گناہ گار اورکون ثوابگار ہے، اس کا فیصلہ حضرت اللہ ہی کر سکتا ہے۔
تاہم یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ماہ رمضان کے دوران لو گ مختلف طریقوں سے بھیک مانگنے کا کام شروع کرتے ہیں جو سراسر غلط اور غیر اخلاقی عمل ہے ۔
مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ ایسے افراد کو نذر ونیاز ،عطیات یازکواةو صدقات نہ دیں بلکہ علاقائی سطح پر بہت المالوں میں جگہ کر کے حقیقی افراد تک پہنچائےں یہی بہتر طریقہ ہے ۔