لیفٹیننٹ گورنر نے جموں وکشمیر یوٹی کے تمام اَضلاع میں 10بستروں پر مشتمل

  لیفٹیننٹ گورنر نے جموں وکشمیر یوٹی کے تمام اَضلاع میں 10بستروں پر مشتمل

جموں:لیفٹیننٹ گورنر نے جموں وکشمیر یوٹی میں ہیلتھ کیئر کے ماحولیاتی نظام میں تبدیلی لانے کی سمت ایک اور قدم میں آج جموں وکشمیر کے تمام اَضلاع میں 10 بستروں کے جدید ترین پیلی ایٹیو اور جیر یاٹرک کیئر وارڈوں کا اِفتتاح کیا۔

لیفٹیننٹ گورنر نے اِنتہائی ضروری سہولیت پیدا کرنے پر محکمہ صحت کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ یہ تاریخی قدم ہمارے ہیلتھ کیئر کے نظام میں کئی دیہائیوں پرانے خلا کو پورا کرتا ہے جس سے معمر اور شد ید بیمار عمر رسیدہ مریضوں کو خصوصی سہولیات فراہم کر کے ان کے وقار اور معیارِ زندگی کو یقینی بنایا جاتا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ گذشتہ کئی دہائیوں کے د وران قابل رسائی ، پیلی ایٹو اور جیر یاٹرک کیئر کی ضرورت میں اِضافہ ہوا ہے لیکن جموںوکشمیر میں اِس پر توجہ نہیں دی گئی۔
اُنہوں نے کہا،” پیلی ایٹو اور جیر یاٹرک کیئر جس کا آج مجھے اِفتتاح کرتے ہوئے خوش ہوئی، ایک اور سماجی جہت کو ظاہر کرتی ہے ۔ یہ ایک مضبوط ، خوشحال اور دیکھ ریکھ کرنے والے جموںوکشمیر یوٹی کی تعمیر کی ہماری جستجو میں ہیلتھ کیئر کے پورے ماحولیاتی نظام کی اوّلین ترجیح کے طورپر بزرگوں کی دیکھ ریکھ کرتا ہے۔“

لیفٹیننٹ گورنر نے جموںوکشمیر کے صحت شعبے میں ہونے والی تبدیلی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہیلتھ کیئر کے ایک متوازن ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے کے لئے نئی اِصلاحات متعارف کر رہی ہے جو سماجی مساوات کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ سب کے لئے آسانی سے قابل رَسائی معیاری صحت سہولیات کو یقینی بنارہی ہے۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ ہیلتھ کیئر شعبے میں یہ اہم پیش رفت حقیقی معنوں میں وزیر اعظم نریندر مودی کے خود انحصاری کے نظرئیے کی علامت ہے ۔ دُور دراز مقامات پر صحت کی جدید سہولیات میں بہترین کارکردگی کا مظاہر ہ کرنا اور لوگوں کی دہلیز پر خدمات فراہم کرنے کے لئے شہری اور دیہی تفاوت کو کم کرنا ہے۔

لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ،” صحت شعبے میں اِصلاحات کے لئے ہماری کوششیں متاثرکن رہی ہےں ۔ ہم نے وزیر اعظم کی رہنمائی میں صحت بنیادی ڈھانچے کے مسئلے کو ایک جامع اور طویل مدتی قومی نظرئیے کے ساتھ حل کیا ہے اور یہاں تک کہ دُور دراز علاقوں میں بھی اب مناسب ،سستی اور قابل اعتماد صحت سہولیات میسر ہیں۔“

اُنہوں نے مزید کہا کہ 7,177 کروڑ روپے کی لاگت سے نیا بنیادی ڈھانچہ بنایا گیا ہے ۔ تمام اَضلاع میں صحت کی بنیادی سہولیات کو مضبوط بنانے کے لئے 881 کروڑ روپے خرچ کر کے 140 منصوبے مکمل کئے گئے ہیں۔ مزید برآں، اِس برس کے بجٹ میں صحت شعبے کے لئے 7,873 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں

جس سے جموںوکشمیر یوٹی میں صحت کی بے مثال سہولیات پیدا ہوں گی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ڈاکٹر ، پیر ا میڈیکس ، ہیلتھ کیئر کارکنوں کا شکریہ اَدا کیا جنہوں نے جموںوکشمیر کو ملک میں کووِڈ مینجمنٹ اور ویکسی نیشن میں ایک سرکردہ یوٹی بننے میں انتھک تعاون کیا۔

اُنہوں نے کہا،” ضرورت مند کی خدمت کرنا ہماری ثقافت ہے۔ ہمیں ذمہ داری، ہمدردی اور انتہائی حساسیت کے ساتھ بنی نوع انسان کی خدمت کے لئے خود کو وقف کرنا چاہیے اور ہیلتھ کیئر سہولیات کو سب کے لئے آسانی سے قابل رسائی بنانا چاہیے۔“
اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے سماجی بہبود کی مختلف سکیموں پر عمل درآمد کرنے والے محکموں پر زور دیا کہ وہ بزرگوں کی ضروریات اور مسائل کے لئے سرگرم رہیں۔اُنہوں نے کہا،”یہ سب کی ذمہ داری ہے کہ وہ انہیں اس نئی سہولت سے آگاہ کریں جو کہ ضلعی ہسپتال میں دستیاب ہے۔ اِس تاریخی اقدام کی کامیابی اس وقت پوری طرح ملے گی جب کسی شخص کو علاج کے لئے بھٹکنا نہیں پڑے گا اور انتظامیہ خود ضرورت مندوں تک پہنچتی ہے۔“
لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر نے بزرگ مریضوں کی خاطر خصوصی نگہداشت وارڈ قائم کرنے کے لئے صحت اراکین کو مبارک باد دی اور مذکورہ سہولیت کے مو¿ثر استعمال پر زور دیا۔
چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے بزرگ آبادی کی بہتر نگہداشت کے لئے 360 ڈگری اپروچ کے ساتھ پیلی ایٹیو اور جیر یاٹرک کیئر کی طرح ہی اولڈ ایج کیئر ہوم بنانے پر زور دیا۔ اُنہوں نے ہسپتالوں میں دیکھ ریکھ اور مریضوں کے تجربے کے حوالے سے صحت مندانہ مقابلے کی تجویز دی۔
ایڈیشنل چیف سیکرٹری صحت و طبی تعلیم محکمہ وویک بھرد واج نے اپنے استقبالیہ خطاب میں جموں و کشمیریوٹی کے تمام ضلعی ہسپتالوں میں پیلی ایٹیو اور جیر یاٹرک کیئر سہولیات پیدا کرنے کے لئے محکمہ کی کوششوں پر زور دیا۔
ڈائریکٹر جنرل فیملی ویلفیئر ایم سی ایچ اور امیونائزیشن ڈاکٹر سلیم الرحمان نے شکریہ کی تحریک پیش کی۔
اِس موقعہ پر مشن ڈائریکٹر نیشنل ہیلتھ مشن چودھری محمد یاسین ، ضلع ترقیاتی کمشنر جموں انشل گرگ ، پرنسپل جی ایم سی ڈاکٹر ششی سدھن شرما، ڈائریکٹر ایمز جموں ڈاکٹر شکتی گپتا ، گورنمنٹ ہسپتال گاندھی میں تمام اَضلاع کے میڈیکل سپر اِنٹنڈنٹ اور ڈاکٹر صاحبان ذاتی طور پر اور بذریعہ ورچیول موڈ موجود تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.