پاکستان میں سیاسی عدم استحکام کون سی کروٹ بدل سکتا ہے ۔چند دنوں میں عیاں ہو جائے گا کیونکہ برصغیر میں اس ملک کی تغیر وتبدیلی بہت معنی رکھتی ہے ۔
پاکستان بننے کے بعد یہ ایک عالمی ریکارڈ قائم ہوا ہے کہ اس ملک میں کسی بھی وزیر اعظم نے اپنی مدت پوری نہیں کی ہے ۔
سیاسی تجزیہ نگار اس حوالے سے یہ کہہ رہے ہیں کہ پاکستان میں فوج کو زیادہ اختیار حاصل ہے جبکہ کوئی حکمران اسی فو ج کی مدد سے ہی مسند اقتدار پر فائز ہوتا ہے اور اگر حکمران اپنے من پسند طریقے سے حکومت چلانے کی من مانی کرے تو اُس صورت میں فوج حکومت کا ہی تختہ پلٹ دیتی ہے ۔
مرحوم زولفقار علی بھٹو کی حکومت کا تختہ پلٹ کر جنرل ضیاالحق نے مسند اقتدار پر فائز ہو کر لگ بھگ 11برس تک اُتر نے کا نام ہی نہیں لیا ،اسی طرح نواز شریف کو جلا وطن کر کے اُن سے اقتدار چھینا گیا اور برسوں تک جنرل پرویز مشرف صدر کے عہدے پر فائز رہے، اس طرح اس ملک میں زیادہ تر مارشل لاءہی قائم رہا اور لوگوں کا ووٹ پاسپورٹ کوئی معنی نہیں رکھتا ہے ۔
عمران خان جس طرز پر پاکستان کی حکومت چلانا چاہتے تھے وہ پاکستانی فوج کو راس نہیں آئی اور انہوں نے عمران خان کے ہی ہاتھ پیر کاٹ کر پارلیمنٹ میں وزیر اعظم کےخلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کرنے پر آمادہ کیا ۔
عمران خان نے ہندوستان کی فوج اور یہاں کی فارن پالیسی کی یہ کہہ کر تعریفیں کی وہ واقعی ایک جمہوری ملک اور اُن کی پالیسی ہمیشہ ملک کے عوام کی فلاح وبہبود اور ترقی کیلئے اپنائی جاتی ہے ۔
کہا جا رہا ہے کہ عمران خان نے امریکہ کےخلاف جس طرح بیان جاری کیا اور طالبان کے حوالے سے جو انہوں نے پالیسی اپنائی تھی وہ انہیں بھاری پڑی اور اسی وجہ سے اُن کےخلاف پوری اپوزیشن اُٹھ کھڑی ہوئی اور اس طرح پاکستان کے جمہوری نظام پر ایک اور سیاہ باب درج ہوا ۔
بھار ت جو گزشتہ تین دہائیوں سے ملی ٹنسی کےخلاف جنگ لڑھ رہا ہے اور پاکستان کا بدلتا سیاسی منظر نامہ کیا نوید لے کر آئے گا ؟یہ دیکھنا ہو گا ۔
تاہم بھارت کے پالیسی ساز ،فوجی حکام اور مرکزی سرکار ان حالات پر گہری نظر رکھیں ہوئے ہیں تاکہ کوئی ایسی حرکت نہ کی جائے تو بھارت مخالف ہو کیونکہ جب بھی پاکستان میں سیاسی بحران پیدا ہوا ہے، تو سیاستدان نے اپنی ساکھ بچانے اور ایک دوسرے کو کمزور دکھانے کیلئے بھارت مخالف پروپگنڈا کا سہارالیتے ہیں جوشاید آج نہیں ہو گا کیونکہ ملک میں مضبوط اور طاقتور جمہوری حکومت مودی جی کی قیادت میں بر سراقتدار ہے ۔