نیتی آیوگ کی ایکسپورٹ انڈکس میں جموں وکشمیریوٹی تیسری پوزیشن پر آگئی ہے جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ جموں وکشمیر روز بروز ترقی کی راہ پر گامزن ہورہا ہے اور یہاں سے تیار ہورہامال خاصکر دستکاری کی مصنوعات بیرونی ممالک کے مارکٹ میں خاص مقام حاصل کرچکی ہیں۔
گذشتہ 3دہائیوں کے دوران یہ پہلا موقعہ ہے جب جموں وکشمیر خاص کر وادی سے تیار ہورہے قالین ، شال ، ووڈ کارونگ کی چیزوں کے علاوہ زعفران ، اخروٹ ، بادام اور دیگر میوہ جات بھی باہر کی دنیا میں فروخت ہورہے ہیں ۔
اس سے جو آمدنی حاصل ہورہی ہے اُس سے نہ صرف مرکزی زیر انتظام جموں وکشمیر کی اقتصادی حالت بہتر ہوگی بلکہ ملک کو بھی اچھا خاصہ فائدہ ہاصل ہوگا ۔
نیتی آیوگ کی ایکسپورٹ انڈکس میں مرکزی زیر انتظام جموں وکشمیر تیسرے نمبرپر آنا ایک خوش آئند بات ہے لیکن یہاں موجود کاروی باروں ، تاجروں اور دیگر ایکسپورٹ کرنے والے لوگوں کو ان باتوں کا بھر پور خیال رکھنا ہوگا کہ روزبروز ان کی چیزوں میں بہتری آنی چاہئے کیونکہ یہ بھی مشاہدے میں آیا ہے کہ جوصاف و شفاف خالص سلک کے قالین کروڑوں روپے میں فروخت ہورہے ہیں ان میں گراوٹ یعنی سٹیپل کا استعمال بھی عمل میں لایا گیا تھا ، اسی طرح صاف پشمینہ میں بھی ملاوٹ کرکے یہاں کی دستکاری صنعت پر کاری ضرب لگائی گئی اور اس طرح ملک میں بھی کشمیری شال کی بجائے امرتسری شال فروخت کئے گئے جو کہ ایک سوچا سمجھا مصنوبہ تھا تاکہ جموں وکشمیر کی معیشیت اور کمزور ہوجائے اور یہاں کے لوگوں خاص کر نوجوان غلط راستوں کو اپنا کر دولت کمانے کی دلدل میں پھنس جائے جو کہ ایک حقیقت ہے آج وادی اور جموں میں ڈرگ مافیا اسقدر سرگرم ہے کہ عام لوگ پریشان ہورہے ہیں آخر یہ کیاہورہا ہے ۔
بہر حال جہاں عام کاریگروں اور تاجروں کی ذمہ داری بن جاتی ہے کہ وہ بہتر ڈھنگ اپنا مال تیار کرکے ایمانداری سے اپنی تجارت کو فروغ دیں وہیں سرکاری ایجنسیوں کی ذمہ داری بن جاتی ہے کہ وہ اُن لوگوں پر کھڑی نظر رکھیں جو یہاں کی دستکاری صنعت اور دیگر شعبوں کو خراب کرنے پر تلے ہوئے ہیں تاکہ آنے والے وقت میں نیتی آیوگ کی انڈکس میں جموں وکشمیر پہلے نمبر پر آسکے جیسا کہ دہائیوں سے رہا تھا ۔