جموں و کشمیر ریکانسلیشن فرنٹ کا سری نگر میں احتجاج

جموں و کشمیر ریکانسلیشن فرنٹ کا سری نگر میں احتجاج

سری نگر،26 مارچ: جموں و کشمیر ریکانسلیشن فرنٹ نے سندیپ ماوا کی قیادت میں ہفتے کے روز یہاں پریس کالونی میں احتجاج درج کیا اور سابق جنگجو بٹہ کراٹے کا پتلہ نذر آتش کر دیا۔

اس موقع پر سندیپ ماوا نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری پنڈت، مسلمان، سکھ اور بودھ کے ساتھ ظلم ہوا لیکن میں دیکھ رہا ہوں کہ گذشتہ تیس برسوں کے دوران کسی نے بات نہیں کی۔

انہوں نے کہا: ’کشمیری پنڈتوں کے ساتھ ظلم ہوا اس کا انصاف ملنا چاہئے اور کشمیری مسلمانوں کے ساتھ جنہوں نے بندوق نہیں اٹھایا، کے ساتھ بھی ظلم ہوا ، ان کی بات بھی کی جانی چاہئے تاکہ کشمیریت کامیاب ہوسکے‘۔

ان کا کہنا تھا: ’ورنہ ہم ایک بار پھر تقسیم ہوں گے اور یہاں کے سیاسی خاندان خواہ وہ عبداللہ خاندان ہے یا مفتی خاندان ہے، ہم پر سیاست کرتے رہیں گے وہ ہمیں مار کے سیاست کریں گے یہ ہم نہیں ہونے دیں گے‘۔

موصوف احتجاجی نے کہا سابق جنگجو بٹہ کراٹے نے پنڈتوں کو قتل کرنے کا سر عام اعتراف کیا ہے۔
انہوں نے کہا: ’جب بٹہ کراٹے نے پنڈتوں کو مارنے کا سر عام اعتراف کیا ہے تو اس کو پھانسی کی سزا کیوں نہیں دی گئی‘۔

یہ پوچھے جانے پر کہ آیا کشمیر فائلز نامی فلم سے کشمیری پنڈتوں کو انصاف ملے گا، مسٹر ماوا نے کہا: ’انصاف دینے والا خدا ہے جب خدا انصاف دینے پر آتا ہے تو حکمرانوں کے دل بھی اس کی طرف مائل ہوجاتے ہیں‘۔

انہوں نے کہا: ’سوال یہ ہے کہ پنڈتوں کے ساتھ ظلم ہوا اور یہ بھی سچ ہے کہ کشمیری مسلمانوں کے ساتھ بھی زیادتی ہوئی، میں اس کے لئے مسلمانوں کے ساتھ ہوں اور اس کے لئے کوئی بھی دروازہ کھٹکھٹانے کے لئے تیار ہوں‘۔

ان کا کہنا تھا: ’اس گھر کو گھر کے ہی چراغ سے آگ لگی ہے وہ چاہے ڈاکٹر فاروق عبداللہ، محبوبہ مفتی ہو، غلام نبی آزاد ہو میں ان کو اپنے لیڈر تسلیم نہیں کرتا ہوں‘۔
موصوف نے کہا کہ ان لیڈروں کو کورٹ آف جسٹس میں لیا جانا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہندوستان اپنے آپ کو دنیا سب سے بڑا جمہوری ملک کہتا ہے تو وقت آگیا ہے کہ وہ اس کو ثابت کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ جہاں بھی ظلم و تشدد ہوتا ہے تو حکومت کی ذمہ داری کے اس کے مرتکیبن کو قانون میں دائرے میں لائے۔

یو این آئی

Leave a Reply

Your email address will not be published.