گزشتہ 3دہائیوں کے دوران وادی میں کئی طرح کے حالات دیکھنے کو ملے ،کبھی ہر گھر سے یہ آواز نکلتی تھی کہ ہے حق ہمارا آزادی ،تو کبھی آزاد ہندوستان زندہ باد کے نعرے بلند ہو رہے تھے ،کبھی لوگ گھربار چھو ڑ کر چلے جاتے تھے ،جب یہ افواہ پھیل جاتی تھی کہ اس علاقے میں ملی ٹینٹ موجود ہےں تو کبھی لوگ فائرنگ کا تماشہ دیکھتے تھے لیکن دھیرے دھیرے سب کو معلوم ہونے لگا کہ غلط کیا ہے اور صحیح کیا ہے ۔
آج کے حالات میں کچھ لوگ اپنے عہدوں اور اثر ورسوخ کا غلط فائدہ اُٹھا کر اچھے لوگوں پر طر ح طرح کے حربے آزما رہے ہیں کہ وہ اُن کے نقشہ راہ پر چل کر اُن کےساتھ چلیں ،اس بناءپر اُن کی تجارت اور وطن پرستی پر سوالیہ نشان لگانے کی بھرپور کوشش کرتے ہیں لیکن حقیقت سورج کی روشنی کی طرح عیاں ہے وہ ہرگز کسی کے پردہ کرنے سے چھپ نہیں جاسکتی، کون کتنا وطن پرست اور صحیح انسان ہے ،یہ وقت آنے پر پتہ چلے گا ،اثر ورسوخ اور عہدہ داری آخر کب تک رہے گی ۔۔۔۔؟جہلم کے کنارے راہی سوچ رہا ہے ۔