لیفٹیننٹ گورنر نے سری نگر میں خلیجی ممالک کی سرمایہ کاری سمٹ سے خطاب کیا

لیفٹیننٹ گورنر نے سری نگر میں خلیجی ممالک کی سرمایہ کاری سمٹ سے خطاب کیا

سرینگر :لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ج ایس کے آئی سی سی سرینگر میں خلیجی ممالک کی سرمایہ کاری سمٹ سے خطاب کیا جس کا مقصد غیر ملکی کاروباری مندوبین کو جموں و کشمیر یو ٹی میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع تلاش کرنے کیلئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے ۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے جموں و کشمیر اور جی سی سی کمپنیوں کے اقتصادی تعاون کی گنجائش پر روشنی ڈالی تا کہ جموں و کشمیر یو ٹی ، زمین پر جنت ، دُنیا میں سرمایہ کاری کا سب سے خوبصورت مقام بنایا جائے ۔
لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں سرکردہ کمپنیوں کے سی ای اوز ، صنعت کاروں ، اسٹارٹ اپ کے نمائندوں ، برآمد کنندگان کا دورہ جموں و کشمیر اور خلیجی ممالک کے درمیان کاروباری تعاون کے امکانات پر صنعت کے لیڈروں کے اعتماد کا اظہار ہے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ 2014 سے خلیجی ممالک کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات میں بڑے پیمانے پر بہتری آئی ہے جس کا ثبوت جموں و کشمیر کے ساتھ ایک متحرک ، احیاءشدہ اقتصادی شراکت داری میں دیا جا رہا ہے جو نہ صرف ہماری برآمدی ٹوکری کو متنوع بنائے گا بلکہ موجودہ تجارت کی توسیع کیلئے ایک ساز گار ماحول بھی پیدا کرے گا ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہم نے گذشتہ دو سالوں میں ایک مربوط فریم ورک کے ساتھ کام کیا ہے تا کہ بے پناہ قدرتی وسائل جموں و کشمیر کی اقتصادی صلاحیت کو بروئے کار لایا جا سکے ۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور وزیر داخلہ جناب امیت شاہ کی رہنمائی میں ہم نے تعمیل اور پابندیوں سے سرمایہ کاری کے بہاو¿ کو کھولنے کیلئے ایک خاکہ بھی تیار کیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک سال کے اندر 70000 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہم کاروباریوں ، ہنر مند افرادی قوت ، شفاف اور پریشانی سے پاک ریگولیٹری میکانزم اور جہاں بھی ضرورت ہو وہاں ضروری انفراسٹرکچر کی تخلیق کیلئے عالمی معیار کے اختتام سے آخر تک سہولیات فراہم کرنے کا وعدہ کرتے ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا ” اس سال جنوری کے شروع میں میرے دبئی ایکسپو کے دورے کے بعد سے یو اے ای کی بہت سی غیو ملکی کمپنیوں نے جے اینڈ کے کیلئے طویل مدتی منصوبوں کااعلان کیا ہے ۔ ہم تعلقات کو ایک نئی سطح پر لے جانے اور اپنی شراکتداری کو مضبوط بنانے کیلئے تیار ہیں ۔ “
لیفٹیننٹ گورنر نے جموں و کشمیر میں ہونے والی تیز رفتار سماجی و اقتصادی تبدیلیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے فزیکل اور سماجی بنیادی ڈھانچے کی ترقی کیلئے کئی بڑے اقدامات شروع کئے ہیں اور ان میں سے کچھ اقدامات 1947 میں ملک کی آزادی کے بعد سے اب تک کے سب سے بڑے ہیں ۔

لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ پاور سیکٹر کی ترقی ، تجارت، باغبانی ، دیہی انفراسٹرکچر ، سڑکیں اور ہوائی رابطے ، طبی تعلیم اور صحت کی خدمات ، صنعتی تربیتی ادارے ، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور پیداوار کے ذخیرہ کرنے کی سہولیات وہ متنوع شعبے ہیں جن پر توجہ دی گئی ہے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ مخصوص صنعتی املاک اور صنعتی پارکس کو فروغ دیا جا رہا ہے اس کے علاوہ ایک سنگل ونڈو پورٹل کو شروع کیا جا رہا ہے جو تمام منظوریوں اور اجازتوں کو مقررہ مدت میں حاصل کرنے کیلئے یک باری حل ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے سنگل ونڈو پورٹل پر اب تک تقریباً 130 خدمات فعال ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے بے کار تعمیل کو ختم کر کے یو ٹی میں کاروبار کرنے میں آسانی کیلئے عمل کو ہموار کر کے کاروبار پر ریگولیٹری تعمیل کے بوجھ کو کم کرنے کے لئے مختلف محکموں کے ساتھ ہم آہنگی بھی کی ہے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ہم اقتصادی ترقی کے تحفظ اور فروغ کیلئے پُر عزم ہیں اور ” میک ان انڈیا “ اور مرکزی حکومت کے دیگر اقدامات کے ذریعے مواقع سے فائدہ اٹھانے کیلئے پُر عزم ہیں اور ان کاروباری تنظیموں کے ساتھ تجارتی تعلقات کیلئے کھلے ہیں جو تجارت کو بڑھانے کیلئے مستحکم ، قابل بھروسہ اور بھروسہ مند شراکت داروں کی تلاش میں ہیں ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر ایک وافر ڈیموگرافک ڈیویڈنڈ ، حکومت کے ساتھ حیرت انگیز طور پر آسان انٹر فیس ، مخصوص صنعتی لینڈ بینک ، سیکٹر کیلئے مخصوص پالیسی ، مسلسل بڑھتا ہوا عوامی بنیادی ڈھانچہ، کاروبار کرنے میں آسانی کو آگے بڑھانے والی اصلاحات ، ٹیکس کے بہت سے فوائد اور یو ٹی میں نئی سرمایہ کاری کی سہولت کیلئے اہم طور پر ایک محفوظ ماحول سب سے زیادہ پیش کرتا ہے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ میں جموں و کشمیر کی اقتصادی ترقی کے سفر میں کاروباری مندوبین کا خیر مقدم کرتا ہوں اور ایک زیادہ خوشحال اور متحرک یو ٹی بنانے کی طرف مل کر آگے بڑھنے کیلئے جس سے ہمارے معاشرے کے تمام طبقات کو فائدہ پہنچے گا ۔
جموں کے ڈوڈہ علاقے کے رہنے والے سنچری فنانشل کے سی ای او مسٹر بال کرشن جنہوں نے تاجروں کے وفد کی سربراہی کی ، کہا کہ وفد نے سرمایہ کاری کیلئے واضح ذہن کے ساتھ جموں و کشمیر کا دورہ کیا ہے ۔
انہوں نے خلیج سے کاروباری مندوبین کے دورے کو یو ٹی کی ترقی کی جانب ایک بہت بڑا قدم قرار دیا اور کہا کہ یہ ایک بہتر اور خوشحال مستقبل کی مضبوط بنیاد رکھے گا جہاں خواب اور خواہشات حقیقت میں بدل جاتی ہیں ۔
انہوں نے جموں و کشمیر میں لوگوں کی فلاح و بہبود کے مواقع پیدا کرنے کیلئے حکومت اور تاجروں کے درمیان مشترکہ کوششوں پر زور دیا اور لوگوں کو صحیح مواقع اور کاروبار کرنے میں آسانی فراہم کرنے کیلئے یو ٹی حکومت کی تعریف کی ۔ انہوں نے مندوبین پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر کے مقامی ٹیلنٹ پر سنجیدگی سے غور کریں ۔
پرنسپل سیکرٹری محکمہ صنعت و تجارت رنجن پرکاش ٹھاکر نے جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری کیلئے بڑھتے ہوئے ساز گار ماحول کے بارے میں بات کی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرمایہ کاروں میں اعتماد پیدا کرنے کیلئے ہم نے سرمایہ کاری کی پالیسی کے حوالے سے زیادہ تر خدشات کو دور کیا ہے ۔
سرمایہ کاری سمٹ میں متحدہ عرب امارات اور ہانگ کانگ کی اعلیٰ کمپنیوں کے سی ای اوز ، خواتین کاروباری اسٹارٹ اپ کے نمائندے اور برآمدکنندگان نے شرکت کی ۔
اس موقع پر لفٹینٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری نتیشور کمار ، ڈویژنل کمشنر کشمیر پی کے پولے، محکمہ سیاحت کے سیکرٹری سرمد حفیظ کے علاوہ اعلیٰ سرکاری افسران بھی موجود تھے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.