محکمہ صحت کے خاکروبوں، ورکروں کا سری نگر میں زبر دست احتجاج

محکمہ صحت کے خاکروبوں، ورکروں کا سری نگر میں زبر دست احتجاج

سری نگر،17 مارچ:محکمہ صحت میں تعینات عارضی خاکروبوں اور ورکروں نے جمعرات کے روز یہاں پریس کالونی میں جمع ہو کر اپنے مطالبات کو لے کر زور دار احتجاج درج کیا۔

احتجاجی اپنے مطالبات خاص طور پر منیمم ویجز ایکٹ لاگو کرنے اور ان کی نوکریوں کو مستقل کرنے کے حق میں جم کر نعرہ بازی کر رہے تھے۔

احتجاج کے دوران بعض احتجاجیوں کو کپڑے پھاڑتے ہوئے جبکہ بعض کو زار و قطار روتے ہوئے دیکھا گیا۔
مذکورہ عارضی ملازموں کی ایسو سی ایشن کے سرپرست گلزار احمد نے یو این آئی کو بتایا کہ ہم سال1996 سے محکمے میں کام کر رہے ہیں لیکن ہمارے ماہانہ مشاہرے میں کوئی اضافہ نہیں کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سال 2017 میں ایس آر او 460 بنایا گیا، جس کے مطابق ہماری یومیہ اجرت 225 روپیے مقرر ہے لیکن یہ ایس آر او صرف کاغذوں تک ہی محدود ہے۔

موصوف سرپرست نے کہا کہ ہم میں سے کچھ لوگ سو روپیہ ماہانہ مشاہرہ لیتے ہیں جبکہ کچھ زیادہ سے زیادہ آٹھ سو روپیہ ماہانہ مشاہراہ وصول کرتے ہیں جس سے گھر کا گذارہ نہیں چلتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سال2010 سے کوئی نئی بھرتی بھی نہیں کی گئی نہ ہی ہماری نوکریوں کو مستقل کیا گیا۔انہوں نے حکومت سے مشاہرے میں اضافے کے ساتھ ساتھ نوکریوں کو مستقل کرنے کا مطالبہ کیا۔

اس موقع پر جموں و کشمیر کیجول ڈیلی ویجرس فورم کے ایک عہدیدار نے کہا کہ یہ خاکروب محکمے کی گندگی صاف کرتے ہیں لیکن اس کے عوض ان کو قلیل تنخواہ دی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کی تنخواہ سو ڈیڑھ سو روپیہ ماہانہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ مہنگائی کے دور میں ان کے گھر چلنا نامکن ہی نہیں بلکہ مشکل ضرور ہے۔

یو این آئی 

Leave a Reply

Your email address will not be published.