ناصرہ اختر:پالیتھین کو راکھ میں تبدیل کرنے کے لئے جڑی بوٹی تیار کرنے والی ایوارڈ یافتہ خاتون

ناصرہ اختر:پالیتھین کو راکھ میں تبدیل کرنے کے لئے جڑی بوٹی تیار کرنے والی ایوارڈ یافتہ خاتون

سری نگر،10 مارچ:ہمارے سماج میں با صلاحیت افراد کی کوئی کمی نہیں ہے صرف اپنے خوابوں کی دنیا آباد کرنے کے لئے ہمت اور حوصلے سے کام کرنا ہے۔

یہ باتیں ناری شکتی پرسکار سے حال ہی میں سر فراز ہونے والی ناصرہ اختر کی ہیں جنہوں نے پالیتھین کو سائنسی طریقے سے راکھ میں تبدیل کرنے کے لئے ایک جڑی بوٹی تیار کی ہے۔
انہوں نے یو این آئی کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ مجھے یہ پروجیکٹ مکمل کرنے میں بیس سال لگ گئے۔
جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے کنی پورہ سے تعلق رکھنے والی 48 سالہ ناصرہ اختر نے کہا: ’یہ میری زندگی کا بہت بڑا خواب تھا جس کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لئے مجھے بیس سال لگ گئے اور اس کے لئے مجھے ملک کی مختلف ایجنسیوں خاص کر گیان چند کے ساتھ طویل بحث و مباحثے کرنے پڑے‘۔
ان کا کہنا تھا: ’میں نے اب یہ پروجیکٹ ایک کمپنی، جن کے ساتھ میرا معاہدہ تھا، کو دیا ہے‘۔
موصوفہ نے کہا کہ ماحول کو آلودگی سے محفوظ رکھنے کا جذبہ گذشتہ بیس برسوں سے میرے دل و دماغ میں موجزن تھا۔

انہوں نے کہا: ’ماحول کو آلودگی سے محفوظ رکھنے کاجذبہ گذشتہ بیس برسوں سے میرے دل و دماغ میں موجزن تھا میں ریڈیو پر اس کے متعلق پروگرام سنتی تھی اور ماہرین ماحولیات اکثر مباحثے کرتے رہتے تھے کہ پالیتھین کو کیسے بائیو ڈیگریڈیبل بنائے جاسکے‘۔

ناصرہ اختر کو ماحولیات کو آلودگی سے محفوظ رکھنے کے شعبے میں نمایاں کام کرنے کے اعزاز میں مختلف اعزازات جیسے انڈیا بک آف ریکارڈز، کلامز بک آف ریکارڈز اور ایشیا بک آف ریکارڈز سے نوازا گیا ہے۔
انہوں نے آٹھ برسوں تک مسلسل کام کرنے کے بعد کشمیر یونیورسٹی کے سائنس انسٹرومنٹیشن سینٹر میں پالیتھین کو راکھ میں تبدیل کرنے کے ایک نئے طریقے کی نمائش کی۔

ان کا کہنا تھا: ’ہمارے سماج میں با صلاحیت افراد کی کوئی کمی نہیں ہے خواہ وہ لڑکے ہوں یا لڑکیاں ہمیں صرف جوش اور جذبے سے کام کرنا ہے تاکہ ہم اپنے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کرسکیں‘۔
موصوفہ نے کہا کہ میں انتہائی خوش ہوں کہ میری محنت اور کاوشیں رنگ لا رہی ہیں اور مجھے اعزازات سے نوازا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا: ’میں اللہ کا شکر ادا کرتی ہوں کہ مجھے ناری شکتی پر سکار سے سرفراز کیا گیا‘۔
خیال رہے کہ صدر جمہوریہ رام ناتھ کو وند نے امسال عالمی یوم خواتین کے موقع پر ناصرہ اختر کو ناری شکتی پرسکار سے نوازا۔ اس اعزاز سے ان خواتین کو سرفراز کیا جا تا ہے جنہوں نے زندگی کے کسی شعبے میں نمایاں کار کردگی کا مظاہرہ کیا ہو۔

انہوں نے کہا کہ جب بھی کسی نئے آئیڈیا کو عملی جامہ پہنانا ہو تو مشکلات کی پراہ کئے بغیر آگے بڑھنا چاہئے اور پھر سب کچھ خودبخود آسان ہوجاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا: ’جب پالیتھین کو راکھ میں تبدیل کرنے کا آئیڈیا میرے دماغ میں آیا تو میں نے اس پر کام کرنا شروع کیا اور نتیجہ آج سب کے سامنے موجود ہے‘۔

کشمیری خواتین کے نام اپنے پیغام میں ناصرہ اختر نے کہا: ’وادی کی لڑکیاں بھی اختراعی و تخلیقی صلاحیتوں سے مالا مال ہیں وہ کسی بھی میدان میں نمایاں کام کر سکتی ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ہماری خواتین نے مختلف شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے اور ماحول کو آلودگی سے محفوظ رکھنے کے لئے بھی وہ اپنا رول ادا کر سکتی ہیں۔

یو این آئی

Leave a Reply

Your email address will not be published.