کشمیر: بھاری برف باری سے معمولات زندگی مفلوج، بیرون دنیا سے فضائی و زمینی رابطے منقطع

کشمیر: بھاری برف باری سے معمولات زندگی مفلوج، بیرون دنیا سے فضائی و زمینی رابطے منقطع
سری نگر 23فروری:وادی کشمیر میں منگل کی شام شروع ہونے والی برف باری کے تازہ مرحلے نے منگل اور بدھ کی درمیانی شب کے دوران شدت اختیار کرلی اور بدھ کی صبح جب اہلیان کشمیر نیند سے اٹھے تو برف کی موٹی چادر نے پوری وادی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔
بھاری برف باری کے نتیجے میں جہاں وادی کشمیر کا بیرون دنیا سے فضائی رابطہ منقطع رہا وہیں وادی کے لئے شہ رگ کی حیثیت رکھنے والی سری نگر – جموں قومی شاہراہ بھی مسافر بردار گاڑیوں کی آمدورفت کے لئے بند ہی رہی۔ نیز شمالی کشمیر کے بارہمولہ اور جموں خطہ کے بانہال کے درمیان چلنے والی ریل خدمات پٹریوں پر برف جمع ہونے کی وجہ سے معطل رہیں۔
تازہ بھاری برف باری کی وجہ سے جہاں وادی بھر میں معمولات زندگی مفلوج ہوکر رہ گئے ہیں وہیں بجلی کا نظام ایک بار پھر بری طرح سے متاثر ہوکر رہ گیا ہے جس کے نتیجے میں وادی کے بیشتر علاقے گھپ اندھیرے میں ڈوب گئے ہیں۔ نیز ڈش ٹی وی خدمات بری طرح متاثر ہوجانے کے ساتھ ساتھ کیبل ٹی وی اور لینڈ لائن ٹیلی فون لائنوں کو نقصان پہنچا ہے۔
تاہم کشمیر میں موجود چند سو ملکی و غیر ملکی سیاح تازہ برف باری سے خاصے خوش نظر آرہے ہیں۔ انہیں بدھ کے روز مشہور سیاحتی مقامات بالخصوص گلمرگ اور پہلگام میں برستی برف کے قدرتی نظاروں سے لطف اندوز اور یادگاری تصویریں و ویڈیوز بنوانے میں مصروف دیکھا گیا۔
وادی کشمیر میں یہ رواں موسم سرما میں ہونے والی دوسری اور جاری چلہ بچہ کی پہلی بھاری برف باری ہے
اس دوران محکمہ موسمیات کے علاقائی ناظم سونم لوٹس نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ جمعرات کی صبح سے موسم میں بہتری آنا شروع ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ برف باری کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے اگلے بارہ گھنٹوں تک جاری رہ سکتا ہے۔
سونم لوٹس نے بتایا کہ وادی کشمیر کے اطراف واکناف میں بھاری برف باری کا سلسلہ جاری ہے جہاں دو سے تین فٹ برف جمع ہوچکی ہے۔
بھاری برف باری کی وجہ سے وادی کشمیر کا بیرون دنیا سے زمینی و فضائی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ سری نگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر بدھ کو برف باری اور کم روشنی کے سبب فضائی ٹریفک دن بھر معطل رہا۔
ایئر پورٹ میں تعینات ایک افسر نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ کم روشنی اور رن وے پر برف جمع ہوجانے کی وجہ سے فضائی سروس کو معطل کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ برف باری رکنے اور رن وے پر سے برف ہٹانے کے ساتھ ہی خدمات کو بحال کیا جائے گا۔
وادی میں بدھ کے روز شمالی کشمیر کے بارہمولہ سے جموں خطہ کے بانہال کے درمیان چلنے والی ریل خدمات بھی معطل کردی گئیں۔ کشمیر میں تعینات شمالی ریلویز کے سینئر عہدیدار نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ بھاری برف باری کی وجہ سے بارہمولہ تا بانہال ریل خدمات کو معطل رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برف باری کا سلسلہ رکنے اور ریل پٹریوں پر سے برف ہٹانے کے بعد ریل خدمات کو بحال کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریل پٹریوں پر سے برف ہٹانے کے لئے سنو کٹرس کو کام پر لگا دیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ منگل اور بدھ کی درمیانی رات کو جواہر ٹنل کے آرپار کئی مقامات پر بھاری برف باری کے بعد اسے احتیاطی طور پر بند کردیا گیا تھا ۔ جواہر ٹنل پر تین فٹ برف جمع ہونے کے باعث اس شاہراہ پر دن بھر ٹریفک معطل رہا جبکہ پنتھال اور دوسرے مقامات پر بھاری پسیاں گر آنے کے باعث کئی مقامات پر گاڑی کو روک دیا گیا ہے۔
سری نگر – لیہہ شاہراہ اور تاریخی مغل روڑ سال گزشتہ کے ماہ دسمبر سے مسلسل بند ہیں جن پر ماہ اپریل میں ہی ٹریفک کی نقل وحمل بحال ہونا ممکن ہے۔ علاوہ ازیں شمالی کشمیر کے دور افتادہ علاقوں جیسے گریز، ٹنگڈار، مڑھل، کیرن وغیرہ کا، رابطہ سڑکیں زیر برف ہونے کے باعث، ضلع صدر مقامات کے ساتھ رابطہ بدستور منقطع ہے۔
وادی کے تمام میدانی علاقوں میں برف باری کا سلسلہ منگل کی شام کو شروع ہوا تاہم ا س نے منگل اور بدھ کی درمیانی رات کے دوران شدت اختیار کرلی۔ جہاں وادی کے بیشتر علاقوں میں برف باری کا سلسلہ رات بھر جاری رہا ۔
بھاری برف باری کی وجہ سے جہاں بدھ کو وادی کی بیشتر سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت بری طرح متاثر رہی وہیں جن سڑکوں پر گاڑیوں کی روانی جاری رہی ان پر گاڑیاں کچھوے کی رفتار سے چلتی ہوئی نظر آئیں۔ کچھ سڑکوں پر پھسلن پیدا ہوجانے کی وجہ سے گاڑیاں گھنٹوں تک پھنسی رہیں۔ جبکہ گاڑیوں کے پلٹنے اور ایک دوسرے سے ٹکرانے کی بھی اطلاعات ملیں، تاہم کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
اگرچہ انتظامیہ نے بدھوار کی علی الصبح ہی سڑکوں پر سنو کلیئرنس مشینیں دوڑائیں اور شہر میں کچھ جگہوں پر سول ڈیفنس سے وابستہ رضاکار بھی برف ہٹانے میں مصروف نظر آئے تاہم درجنوں علاقوں سے سڑکوں پر سے برف نہ ہٹائے جانے کی شکایتیں موصول ہوئیں۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ میکنیکل انجینئرنگ محکمہ نے مختلف اضلاع میں برف ہٹانے کے کام کے لئے زائد از 150 مشینیں تعینات کردی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ ہر ایک ضلع میں اضافی بجلی ٹرانسفارمروں کا سٹاک دستیاب رکھا گیا ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق وادی کے بیشتر میدانی علاقوں میں برف باری کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے جاری ہے۔ برف باری اور بارشوں کے سبب سڑکوں پر گاڑیوں کی آمد ورفت جبکہ بجلی کی ترسیل اور ڈش ٹی وی سروس بھی متاثر ہوکر رہ گئی ہے۔ جہاں درجنوں جگہوں پر درختوں کی ٹہنیاں ٹوٹ کر گری آئی ہیں وہیں کچھ مقامات پر برف باری کی وجہ سے درخت سڑکوں پر گر آئے ہیں۔
محکمہ بجلی کے ان دعوﺅں کے باوجود کہ ‘برف باری کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تمام تر اقدامات اٹھائے گئے ہیں’ کے باوجود وادی کے بیشتر حصوں میں بجلی سپلائی منطقع ہوگئی ہے۔ درجنوں علاقوں سے بجلی کی ترسیلی لائنوں کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
ادھر سری نگر میں بدھ کی سہ پہر تک کم از کم پانچ سے آٹھ انچ برف کھڑی ہوچکی تھی۔
وادی میں برف باری کے پیش نظر بیشتر لوگوں نے بدھ کو اپنے گھروں میں ہی رہنے کو ترجیح دی۔ تاہم سخت سردی کے باوجود بچوں کو برف باری کا مزہ لیتے ہوئے دیکھا گیا۔ بچوں کو ‘سنو مین’ بنانے اور ایک دوسرے پر برف پھینکنے میں مصروف دیکھا گیا۔
وادی کے بالائی حصوں بالخصوص مشہور سیاحتی مقامات گلمرگ، پہلگام، سونہ مرگ اور دودھ پتھری میں برف باری کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے دن بھر جاری ہے۔ ان سیاحتی مقامات پر 2 سے تین فٹ تازہ برف کھڑی ہوچکی ہے۔
گلمرگ سے موصولہ ایک رپورٹ کے مطابق وہاں بھی برف باری میں منگل اور بدھ کی درمیانی رات کو شدت پیدا ہوئی۔ گلمرگ کے میدانی حصے میں قریب دو سے تین فٹ جبکہ بالائی حصوں میں تین سے چار فٹ تازہ برف کھڑی ہوگئی ہے۔گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 5.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کم سے کم درجہ حرارت منفی5.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
گلمرگ سے محکمہ سیاحت کے ایک اہلکار نے یو این آئی اردو کو فون پر بتایا کہ تازہ برف باری کے نتیجے میں یہاں موجود سیاحوں کے چہرے خوشی سے کھل اٹھے ہیں اور ان میں سے بیشتر سیاح ایسے ہیں جنہوں نے اپنی زندگی میں پہلی بار برف کو گرتے ہوئے دیکھا ہے۔
ان کا کہنا تھا: ‘ہمیں امید ہے کہ تازہ برف باری کے ساتھ ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کی ایک بڑی تعداد یہاں وارد ہوگی’۔
جنوبی کشمیر میں واقع مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم از کم ڈیڑھ فٹ برف کھڑی ہوگئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق پہلگام کے بالائی حصوں بالخصوص پوتر امرناتھ گھپا اور اس سے ملحقہ علاقوں بشمول چندن واڑی، شیش ناگ، مہاگنس، پسو ٹاپ اور پنج ترنی کے راستوں پر تین سے چار فٹ تازہ برف کھڑی ہوگئی ہے۔ پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی0.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی2.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں سری نگر لداخ قومی شاہراہ پر واقع مشہور سیاحتی مقام سونہ مرگ میں بھی برف باری کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے گزشتہ دو دنوں سے جاری ہے۔ خطہ لداخ کو وادی کشمیر کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر – لیہہ شاہراہ گزشتہ سال کے ماہ دسمبر سے بند ہے۔
جموں سے موصولہ ایک رپورٹ کے مطابق کٹرہ اور بھدرواہ کی پہاڑیوں پر برف باری ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ پیر پنچال کے کچھ پہاڑی علاقوں میں بھی برف باری ہوئی ہے۔
یو این آئی

Leave a Reply

Your email address will not be published.