جموں وکشمیر کے نوجوان میں اس قدر صلاحتیں موجود ہیں کہ وہ پورے ملک میں ہی نہیںبلکہ پوری دنیا میں کسی بھی شعبے میں اپنا لوہا منواسکتے ہیں ۔
تعلیم وتربیت کےساتھ ساتھ کھیل کود میں بھی نوجوان اپنا نام اور مقام بنانے میں کامیاب ہو رہے ہیں ۔آئی پی ایل کرکٹ اور ورلڈ کرکٹ میں وادی کے نوجوان بھی بڑی تیزی کےساتھ آگے رہے ہیں ۔
ضلع اننت ناگ کے دوردراز گاﺅں ،سمبل سونہ واری اور دیگر علاقوں سے نوجوان سلکٹ ہو رہے ہیں ۔جہاں تک گیت سنگیت کا تعلق ہے ،اس میں بھی نوجوان ہمارے کسی سے کم نہیں ہے ۔
شہر سرینگر کے نوجوان قاضی توقیر نے بھی فلم انڈسٹری میں اپنا نام کما کر بالی ووڈ میں داخلہ لیا اور وہ اب مختلف فلموں کیلئے بحیثیت پلے بیک سنگر کارول نبھا رہے ہیں ۔
نوجوانوں کی صحیح طریقے سے تربیت کی جائے گی تو کیا کچھ نہیں ہو گا ۔ہم اگر اپنے ارد گرد دیکھتے ہیں تو ہمارے ہمسایہ ممالک میں نوجوان صرف ہتھیار چلانے کی دوڑ میں لگے ہیں۔
انہیں مرنے مارنے کے سواءکچھ بھی نہیں سکھایا جا رہا ہے ۔وہاں جو قابل ذہین اور ترقی پسند ذہین نوجوان ہیں، وہ بیرونی ممالک میں جا کر اپنے ملک میں آنے کا نام نہیں لیتے ہیں کیونکہ اُنہیں مذہب اور تہذیب وتمدن کے نام پر بدنام کر دیا جاتا ہے اور اُن کی زندگیاں حرام بنا دی جاتی ہے ۔