تین سال قبل سرینگر۔ جموں قومی شاہراہ پر ایک ملی ٹینٹ حملے میں تقریباً 40سی آر پی ایف اہلکار مارے گئے اور جموں وکشمیر کےساتھ ساتھ پورے ملک کے عوام نے اس حملے پر افسوس کا اظہار کیا ۔
ملک کی فوج نے بدلہ لینے کی غرض سے پاکستان میں گھس کر ملی ٹینٹوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا ،اس طرح بھارت اور پاکستان کے تعلقات خراب ہوئے ۔
فوج ،پولیس اور دیگر حفاظتی عملے کےساتھ ساتھ سیاستدانوں نے ان نوجوانوں کی یاد میں چند منٹوں کی خاموشی کی اور اُنہیں خراج عقیدت پیش کیا ،لیکن آج بھی ان نوجوانوں کی روحیں پکار رہیں ہیں کہ انہوں نے کون سا جرم کیا تھا ؟وہ اس بے دردی کےساتھ مارے گئے ۔
سیاسی لوگ تو ان واقعات پر سیاست کرتے ہیں مگر وہ کبھی بھی امن وسلامتی کیلئے اپنا اثر ورسوخ استعمال نہیں کرتے ہیں ۔اگر واقعی انسان ۔انسانیت سے کام لیتا ہے ،اپنی عقل وعلم وتد بر سے کام لیتا ہے تو دور اندیش بن کر حیوان کو بھی اپنا غلام بنا سکتا ہے ۔
موجودہ زمانے میں کوئی بھی سیاستدان ،لیڈر ،دانشور ،ادیب یا بادشاہ اس عمل کو اپنانے میں یقین نہیں کرتا ہے جس میں انسانیت کا راز مضمر ہے ۔کاش دنیا کے انسانوں کو یہ احساس ہو جائے پھر نہ کوئی دشمن کی آگ میں جھلس جائے گا اور نہ ہی بچے یتیم ہونگے ۔