12ویں جماعت کے امتحانی نتائج سامنے آئے ہیں، جہاں بیشتر گھرانوں میں خوشیاں ہی خوشیاں نظر آرہی تھیں وہیں 30فیصدطلبہ کے والدین مایو س تھے کیونکہ اُن کے بچے یہ امتحان پاس نہیں کر پائے ۔لڑکوں کی نسبت لڑکیوں نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور پہلی پوزیشن بھی لڑکی نے حاصل کی ۔یہ ایک خوش آئندہ بات ہے کہ ہماری بیٹیاں تعلیم وتربیت میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں اسکے علاوہ مختلف شعبوں میں بھی لڑکیاں بازی مار رہی ہیں ۔سیاست ہو یا صحافت ،ملازمت ہو یا تجارت لڑکیاں بہتر ڈھنگ سے ہر شعبے میں آگے جارہی ہیں ۔مگر ایک بات صاف وعیاں ہے کہ اس معاشرے میں عورتوں کا استحصال کیا جا رہا ہے ۔سڑکوں پر اُن کے چہروں پر تیز آب پھینکا جا رہا ہے ۔گھروں میں اُن کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور یہ سب کچھ مرد ہی کر رہا ہے ۔اگر اسی طرح لڑکے تعلیم وتربیت میں کمزور ہوتے گئے ،تو آنے والے وقت میں مزید خرابی ہو سکتی ہے کیونکہ دونوں مرد اور عورت مل کر زندگی کو کا میاب بنا سکتے ہیں ۔