ٹریفک نظام کو بہتر بنانے اور قوانین پر عمل کرنے کیلئے جموں وکشمیر میں پولیس اور ٹریفک حکام زبردست متحرک نظر آرہے ہےں اور تمام پرائیویٹ اور پبلک ٹرانسپورٹ مالکان کو یہ ہدایت دی گئی کہ وہ اپنی گاڑیوں پر آئی این ڈی نمبر پلیٹ لگائیں ۔اس سلسلے میں ریجنل ٹرانسپورٹ آفس (آر ٹی او) کشمیر کے دفتر میں گاڑی مالکان کی بھیڑ لگی ہوئی ہے، وہ اپنے گاڑیوں کو رجسٹر کرنے کیلئے باضابطہ فیس جمع کراتے ہیں ،لیکن نمبر پلیٹ لگانے میں ہفتوں کا وقت لگتا ہے ۔اِدھر ٹریفک پولیس حکام جگہ جگہ پر تعینات آئی این ڈی نمبر پلیٹ نہ ہونے کی صورت میں چالان کرتے ہیں ۔گاڑیوں کو آن لائن ملک کی دیگر ریاستوں کے طرز پر کرنا یا اس نمبر پلیٹ پر خصوصی چپ لگانا اچھی بات ہے ۔اس عمل یا منصوبے سے گاڑیوں کی ہو رہی چوری پر روک تھام یقینی بن سکتی ہے اور ایسی گاڑیوں کی نشاندہی بھی ہو سکتی ہے جن کے ذریعے مختلف حادثات انجام دئیے جا رہے ہیں ۔مگر یہ تبدیلی راتوں رات ممکن نہیں ۔ کوئی بھی نیا قانون نافذ کرنے سے کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے مگر شرط یہ ہے کہ یہ قوانین عام لوگوں کی سہولیت کے لئے ہونی چاہیے نہ کہ اُنہیں پریشانی میں دھکیلنے کیلئے لاگو کئے جانے چاہیے ۔یہاں یہ بات کہنا بے حد ضروری ہے کہ آرٹی اُﺅ آفس سے نمبرپلیٹ کے عوض جمع کی جا نی والی فیس کی باضابطہ رسید دی جاتی ہے اور اُس رسید کو ٹریفک پولیس اہلکار بھی تسلیم کرتے ہیں لیکن اس رسید پر مخصوص تاریخ پر بھی نمبر پلیٹ صارفین کو نہیں مل رہے ہیں اور وہ اپنی گاڑیاں گھروں میں رکھنے پرمجبور ہوتے ہیں،اسطرح لوگ پریشان ہو رہے ہیں ۔آرٹی اُﺅ کشمیر اور ٹریفک پولیس حکام کو اس حوالے سے نظر ثانی کرنے چاہیے اور صارفین کو وقت دینا چاہیے، ساتھ ہی ساتھ نمبر پلیٹ لگانے کیلئے مزید کونٹر قائم کرنے چاہیے تاکہ جلد سے جلد اس قانون پر عمل ہو سکے اور لوگ بھی بغیر کسی مشکل کے اپنا کام کاج انجام دے سکیں ۔