ملک کے مختلف حصوں میں کورونا وائرس اور اُومیکرون کی لہر بڑی تیزی سے پھیل رہی ہے ۔روزانہ ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کے ٹیسٹ مثبت آرہے ہیں ۔ملک کے قدآور سیاستدان ،پالیسی ساز ،فلمی اداکار اور پولیس و فورسز اہلکار بھی اس وائرس کے شکار ہو رہے ہیں ۔گذشتہ 10دنوں کے دوران ملک میں لگ بھگ 3کروڑ60لاکھ لوگ اس وباءمیں مبتلاءہوئے ہیں جن میں سے 3کروڑ 45ہزار لوگ صحت یاب بھی ہو چکے ہیں ۔کل ملا کر صحت یابی کی شرح فیصد 96ہے ۔ملک میں یہ لہر اگر چہ بڑی تیزی سے پھیل رہی ہے لیکن لوگ صحت یاب بھی ہو رہے ہیں ۔مگر ملک کا اچھا خاصہ پیسہ اس بیماری کا مقابلہ کرنے میں خرچ ہو رہا ہے جس سے ملک کی اقتصادی حالت کمزور ہو سکتی ہے اور عام لوگوں کی تعمیر وترقی میں رکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے ۔کورونا مرض میں مبتلاءہونا کوئی خطرہ نہیں ہے لیکن اس وبائی بیماری سے پیدا شدہ اقتصادی خطرات زیادہ نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں ۔یہی وجہ ہے کہ ملک کے حکمران طبی ماہرین او رپالیسی ساز حضرات لوگوں کو اس بیماری سے بچنے کیلئے قوائد وضوابط مشتہر کرتے ہیں۔ تاکہ لوگ ان پرعمل کریں اور پھر ایک بار ملک میں اس وباءسے پیدا شدہ بحرانی صورتحال سامنے نہ آسکے جس کو روکنے کیلئے لاک ڈاﺅن نہ لگانا پڑے ۔جو انسان واقعی وطن پرست اور اپنے اہل وعیا ل دوست ورشتہ داروں کی خیر وعافیت دل سے چاہتے ہیںوہ ہر گز کورونا گائیڈ لائنز کو توڑ نہیں سکتے ہیں، نہ ہی وہ غیر ذمہ دارانہ طرز عمل اپنا سکتے ہیں۔ بلکہ وہ تمام صورتحال مد نظر رکھ کر بھیڑ بھاڑ والی جگہوں پر جانے اور بنا ماسک کے چلنے پھرنے سے پرہیز کریں گے ۔وادی کشمیر میں بھی بیشتر لوگ غیر ذمہ دارانہ طرز عمل اپنا کر نہ صرف اپنے دوست واحباب کیلئے مشکلات پیدا کر رہے ہیں بلکہ انتظامیہ کیلئے بھی درد سر کھڑا کر رہے ہیں ۔لہٰذا ضرورت اس بات کی ہے کہ انتظامیہ اس حوالے سے محترک ہو جائے اور غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے والے یا لاپرواہی سے کام لینے والے لوگوں کےخلاف سخت قانونی کارروائی کرے۔ چاہے کوئی بھی اثر ورسوخ رکھنے والا شخص ہی کیوں نہ ہو ۔تب جا کر یہ ممکن ہے کہ وادی میں اس وباءکے پھیلاﺅ میں کمی آئے گی اور سب کچھ بہتر ڈھنگ سے بغیر کسی پریشانی اور مشکل کے چل سکے گا ،ورنہ لاک ڈاﺅن کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے جس سے سب کچھ متاثر ہو جائے گا ۔لہٰذا عوام کے ہاتھوں میں ہی بہت کچھ ہے وہ چاہے تو بغیر لاک ڈاﺅن کے اس وباءکو شکست دے سکتے ہیں اور سب کچھ ٹھیک ٹھاک طریقے سے چل سکتا ہے ۔