بدھ, دسمبر ۱۷, ۲۰۲۵
8.1 C
Srinagar

وبا کی اونچی چھلانگ: جموں وکشمیر میں ایک دن میں 418 افراد کی رپورٹ مثبت

سری نگر/ جموں وکشمیر میں بدھ کے روز کورونا کے یومیہ کیسز میں زبردست اُچھال دیکھنے کو ملا اور کئی ماہ کے بعد پہلی دفعہ ایک دن میں 418 افراد کی رپورٹ مثبت آئی ہے۔

سرکاری ترجمان نے بتایا کہ جموں وکشمیر میں پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران 418 افراد کی رپورٹ مثبت آئی جن میں صوبہ کشمیر سے 107جبکہ جموں ڈویژن سے 311 افراد میں کورونا کی تشخیص پائی گئی۔

انہوں نے اعدادوشمار ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ گرمائی دارلخلافہ سری نگر میں 52 افراد کی رپورٹ مثبت آئی، بارہ مولہ میں 13، بڈگام میں 16، پلوامہ میں آٹھ ، کپواڑہ میں نو ، بانڈی پورہ میں تین ، گاندربل میں چار، کولگام میں ایک اور شوپیاں میں ایک مریض کورونا سے متاثر پایا گیا۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سرمائی راجدھانی جموں میں ایک روزمیں 109افراد کی رپورٹ مثبت آئی، اُدھم پور میں 15، راجوری میں پانچ ، ڈوڈہ میں تین ، کٹھوعہ میں دس ، سانبہ میں تین ،کشتواڑ میں تین ، پونچھ میں چھ ، رام بن میں ایک اور ریاسی میں سب سے زیادہ 156افراد کی رپورٹ مثبت آئی جن میں زیادہ تر ماتا ویشنو دیوی یونیورسٹی میں زیر تعلیم طلبا ہیں۔

صحت شعبے سے جڑے ماہرین کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر میں ایک روز میں 418 افراد کی رپورٹ مثبت آنا تشویشناک ہے۔انہوں نے کہا کہ وائرس کے پھیلاو کو روکنے کی خاطر صرف زبانی جمع خرچ کیا جارہا ہے ، عملی طورپر وائرس کو روکنے کی خاطر کچھ بھی نہیں کیا جارہا ہے۔

ماہرین نے انتظامیہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ نئے سال کی آمد پر جموں وکشمیر کے سیاحتی مقامات پر لوگوں کو جمع ہونے کی اجازت دی گئی جس وجہ سے ہمیں آج اس صورتحال کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

اُن کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے ایک ماہ قبل ہی نئے سال کی آمد پر بھیڑ جمع کرنے پر پابندی عائد کی گئی تھی لیکن اس کے باوجود بھی گلمرگ، پہلگام اور سونہ مرگ میں کس نے سینکڑوں کی تعداد میں ملکی اور مقامی سیاحوں کو نئے سال کی آمد پر جشن منانے کی اجازت دی یہ حیران کن ہے۔

انہوں نے کہاکہ ایک طرف جشن منانے کی اجازت دی گئی اور دوسری جانب اکثر سیاحوں کو بغیر ماسک کے ہی ان پروگراموں میں ڈانس کرتے ہوئے دیکھا گیا جو اس بات کا بین ثبوت ہے کہ ضلعی آفیسران اس حوالے سے غیر سنجیدہ نظرآ رہے ہیں اور اُنہیں جوابدہ بنانے کی خاطر جموں وکشمیر انتظامیہ کو سخت نوعیت کے فیصلے لینے چاہئے ۔

ماہرین کے مطابق جوابدہی کے فقدان کی وجہ سے ہی آج جموںوکشمیر میں کورونا کی تیسری لہر نے دستک دی ہے جس وجہ سے لوگوں میں ایک دفعہ پھر فکر وتشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔


دریں اثنا یو این آئی اردو کو ذرائع سے معلو م ہوا ہے کہ جموں وکشمیر انتظامیہ نے وائرس کے پھیلاو کو روکنے کی خاطرسخت فیصلے لینے کا من بنایا ہے۔

 جموں میں ڈاکٹروں اور دیگر طبی عملے کی چھٹیاں منسوخ

کورونا کیسز میں اچانک ہو رہے اضافے کے پیش نظر حکام نے صوبے جموں میں میڈیکل اسٹاف کی چھٹیاں منسوخ کی ہیں۔ڈائیریکٹر ہیلتھ سروسز جموں کی طرف سے جاری ایک حکمنامے میں تمام چیف میڈیکل افسروں اور میڈیکل سپرانٹنڈنٹس کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ میڈیکل ایمرجنسی یا کسی دوسری مجبوری کی صورت میں ہی ڈاکٹروں اور دیگر طبی عملے کی چھٹی کی درخواستیں منظور کریں۔

 

Popular Categories

spot_imgspot_img