سری نگر/ سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیر کے دو کمپیوٹر سائنس طلبا نے انڈونیشیا کی ایک نایاب نسل مرغ سیاہ (ایام سمانی) کا یہاں نشاط علاقے میں پہلا پولٹری فارم تیار کیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ کشمیر میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا پولٹری فارم ہے اور ہم نے اس کے لئے ہریانہ سے اس نسل کے 3 سو چکن لائے ہیں۔
نمیر رشید اور مامون راتھر نامی طالب علموں جن کی عمر بیس بائیس برس کی ہے، نے یو این آئی کو بتایا کہ ہم نے سری نگر کے نشاط علاقے میں فارم قائم کیا ہے تاہم اس تجارت کے بارے میں ہمیں ابھی کوئی خاص تجربہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ہریانہ سے تین سو چکن لائے ہیں اور فارم شروع کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا: ’ہم نے بھارت کے سابق کرکٹر ایم ایس دھونی کے اسی نوعیت کے فارم کے بارے میں پڑھا جس سے ہمیں تحریک ملی اور ہم نے اس تجارت میں قسمت آزمانے کی ٹھان لی‘۔موصوف طلبا علموں نے کہا کہ یہ مرغ سیاہ یا جنہیں ایام سمانی بھی کہتے ہیں عام چکن جیسا غذا نہیں کھاتے ہیں بلکہ ان کے لئے ایک خاص قسم کی غذا لنا پڑتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے سوشل میڈیا پر لوگوں کی جانکاری کے لئے ایک پیج بھی بنایا ہے تاکہ لوگ آکر اس لذید چکن کو بھی خرید سکیں۔
ان کا کہنا تھا چونکہ کشمیر میں اس وقت سردیوں کا بادشاہ چلہ کلان چل رہا ہے اس لئے ہم نے گاہکوں کے لئے خاص آفر رکھا ہے اور کم سے کم قیمت پر آج کل ہم یہ مرغ فروخت کر رہے ہیں۔
ان طلاب علموں نے کہا کہ ہم ڈیڑھ کلو چکن ساڑھے صرف سات سو روپیے میں بیچ رہے ہیں جبکہ ملک کے دوسرے حصوں میں ڈیڑھ کلو چکن کی قیمت گیارہ سو روپیے ہے۔انہوں نے کہا کہ اس چکن کے انڈے کی قیمت بیس سے پچیس روپیے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ مخصوص چکن صحت کے لئے انتہائی فائدہ مند ہے اور اس کو جم جانے والے اور باڈی بلڈرس زیادہ تر کھاتے ہیں۔
سینٹرل یونیورسٹی کے طلاب علموں نے کہا کہ ہم ملک کے مختلف حصوں سے اس قسم کے مرغ سیاہ کی نسل لائیں گے اور ان کو یہاں اپنے فارم میں تیار کرکے کشمیر کے مختلف حصوں میں پہنچائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اس کے لئے کام شروع کیا ہے اور متعلقہ فارموں کو ایل میل بھی بھیج دئے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ ایام سمانی مکمل طور پر ایک سیاہ مرغ ہوتا ہے۔انڈونیشیا کی زبان میں ایام کے معنی چکن ہیں جبکہ سمانی کے معنی گاؤں یا سیاہ کے ہیں۔ملک کے مدھیہ پردیش میں بھی اس قسم کے مرغ موجود ہیں۔
یو این آئی





