بدھ, دسمبر ۱۷, ۲۰۲۵
8.1 C
Srinagar

حد بندی کمیشن کا مسودہ بالکل شفاف، منصفانہ اور اصولوں کے مطابق ہے: دویندر رانا

جموں، 25 دسمبر :بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر دیوندر سنگھ رانا کا کہنا ہے کہ حد بندی کمیشن کی رپورٹ کا مسودہ خطے میں سماج کے پسماندہ طبقے کو با اختیار بنانے کی ایک کوشش ہے اور جو لوگ اس پر سوالات اُٹھا رہے ہیں وہ آبادی کے ایک خاص طبقے کی بالا دستی برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔
یو این آئی کو دئے گئے ایک انٹرویو میں بی جے پی لیڈر دویندر سنگھ رانا نے کہا کہ تمام طبقوں کے جذبات و احساسات کو مد نظر رکھتے ہوئے حد بندی کمیشن نے ایک مسودہ تیار کیا ہے ۔
انہوں نے کشمیری مین اسٹریم پارٹیوں کے لیڈران کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہاکہ چونکہ لوگوں کو ان کی اصلیت کے بارے میں بخوبی علمیت ہے لہذا وہ عوام الناس کو من گھڑت بیانوں سے گمراہ کرنے کی کوشش کرر ہے ہیں تاکہ وہ اقتدار میں رہیں۔
دوندر سنگھ رانا نے بتایا کہ حد بندی کمیشن کا مسودہ بالکل شفاف، منصفانہ اور حد بندی اصولوں کے مطابق ہے ۔
بھاجپا پر جموں وکشمیر میں اپنے سیاسی ایجنڈے کو حد بندی کمیشن کے ذریعے آگے بڑھانے کے حوالے سے لگائے جانے والے الزامات کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں بی جے پی لیڈر نے واضح طور پر کہا کہ اگر ایسا ہوتا تو جموں کو زیادہ سیٹیں ملتی لیکن مسودے رپورٹ میں جموں ضلع کوکوئی سیٹ نہیں ملی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اگر قواعد و ضوابط کے تحت جموں صوبے کو زیادہ سیٹیں ملتی ہیں تو اس میں کیا حرج ہے۔
رانا نے کہا کہ کشمیر کی مین اسٹریم پارٹیاں اقتدار سے چمٹے رہنا چاہتی ہیں لہذا وہ حد بندی کمیشن کے مسودے کو لے کر لوگوں میں غلط فہمیاں پیدا کر رہے ہیں تاکہ اُنہیں سیاسی طورپر فائدہ مل سکے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر کی سیاسی پارٹیاں وادی کے لوگوں کے مخلص نہیں ۔
ممبر پارلیمنٹ حسنین مسعودی کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے رانا نے کہا کہ اگر سال 2011 مردم شماری کے مطابق رپورٹ تشکیل دی گئی ہوتی تو جموں صوبے کو پچاس اور کشمیر کو صرف چالیس سیٹیں ہی مل پاتی۔
اُن کے مطابق حد بندی کمیشن کی رپورٹ کو ترتیب دیتے وقت رقبہ ، جغرافیہ اور خط اہم عنصر ہیں اور ان تمام حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے ہی چھ نشستیں جموں کو ملی ہیں ۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جموں صوبے کی ایک سیٹ کشمیر کو دی گئی ہے۔
پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کے اُس بیان جس میں انہوں نے کہا تھا کہ بھاجپا مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہیں کے جواب میں رانا نے کہا کہ محبوبہ مفتی من گھڑت اور گمراہ کن بیانات دے رہی ہیں۔
کشمیر میں شہری ہلاکتوں کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں بھاجپا لیڈر نے کہا کہ پاکستان کی ایماء پر یہ سب کچھ ہو رہا ہے تاکہ لوگوں میں ڈر اور خوف کا ماحول پیدا کیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ وادی کشمیر میں حالات معمول پر آرہے ہیں پاکستان کو یہ ہضم ہی نہیں ہو رہا ہے اس وجہ سے عام شہریوں کو مارا جا رہا ہے۔
رانا نے بتایا کہ نئی دہلی کی کشمیر پالیسی کے باعث پاکستان کی جانب سے جموں وکشمیر میں خرمن امن میں آگ لگانے کے منصوبوں کو ناکام بنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ مرکزی حکومت نے کشمیر میں سیکورٹی کے حوالے سے جو پالیسی اپنائی ہے وہ بار آور ثابت ہو رہی ہیں ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img