کیسوں کی تیز اورموثر تفتیش پر دیا زور،عوامی شکایات کو بروقت نمٹانے کی ہدایت۔
جموں/ جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ شری دلباغ سنگھ نے آج پی سی آر جموں میں ایک اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے صوبہ جموں کی سیکورٹی اور جرائم سے متعلق منظر نامے کا جائزہ لیا۔
اے ڈی جی پی شری مکیش سنگھ، شری ایم کے سنہا، شری دانش رانا، آئی جی پی شری غریب داس، آلوک کمار، ڈی آئی جی شری وویک گپتا، ایس ایس پی پی سی آر، ایس ایس پی جموں، پی ایچ کیو میں تعینات اے آئی جیزنے میٹنگ میں شرکت کی جبکہ رینج ڈی آئی جی شری سنیل گپتا، شری۔ محمد سلیمان چودھری اور جموں زون کے تمام ضلعی ایس ایس پیز نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔
میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے، ڈی جی پی شری دلباغ سنگھ نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ غلطی کرنے والے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرکے شفافیت اور جوابدہی کو بڑھانے کے لیے اقدامات کریں۔ انہوں نے تھانوں کی سطح پر اہلکاروں کے تقرریوں اور تبادلوں پر زور دیا تاکہ کام و کارکردگی کو یقینی بنایا جا سکے۔ فوجداری مقدمات کو جلد اور مؤثر طریقے سے نمٹانے پر زور دیتے ہوئے ڈی جی پی نے ہدایت کی کہ عدالتوں میں تعینات پولیس اہلکار روزانہ کی بنیادوں کام کی رپورٹ کنٹرولنگ افسران/دفاتر کو پیش کریں۔
انہوں نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ نارکو کیسز سے نمٹنے کے لیے اہلکاروں کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے اقدامات کریں۔ دستاویزات اور تفتیش کی تکنیکی خصوصیات کو پورا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ منشیات کے مقدمات میں مزید سزاؤں کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات اور پہلے سے جاری کردہ ایس او پیز پر عمل کیا جانا چاہیے۔ یو اے پی اے کے معاملات کے سلسلے میں، ڈی جی پی نے قصورواروں کی سزا کو یقینی بنانے کے لیے جانچ کے معیار اور تکنیک کو بہتر بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے نوڈل افسروں کو نامزد کرنے کی ہدایت دی جو UAPA کیسوں کے مطلوبہ عمل کی پیروی کریں گے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ مقدمات کو مقررہ مدت کے اندر عدالتوں میں پیش کیا جائے۔
ڈی جی پی نے افسران کو انسانی انٹیلی جنس وسائل کو بہتر بنانے کی ہدایت دی تاکہ دہشت گرد گروپ کو سرحدی علاقوں میں اپنے اڈے قائم کرنے کے لیے کوئی جگہ فراہم نہ کی جائے۔ انہوں نے کسی بھی ممکنہ دہشت گردی کی سرگرمی کو ناکام بنانے کے لیے سرحدی علاقوں میں چوکسی اور موثر نگرانی پر زور دیا ۔اجلاس کے دوران امن و امان کے حوالے سے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ہتھیاروں / دھماکہ خیز مواد کی مناسب ہینڈلنگ پر زور دیتے ہوئے، ڈی جی پی نے دوبارہ استعمال کے لئے تباہ شدہ ہتھیاروں کی مرمت کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے ضبط شدہ اسلحہ کو قانونی چارہ جوئی مکمل کرنے کے بعد تلف کرنے کی بھی ہدایت کی۔
ڈی جی پی نے کہا کہ سیویرا اسکیم کے تحت متعلقہ نوڈل آفیسران کو شہداء کے لواحقین کےلیے امدادی سیل کو دوبارہ فعال کرنا چاہیے۔۔ انہوں نے کہا کہ شہداء کی فلاح و بہبود کے اقدامات کا ماہانہ بنیادوں پر جائزہ لیا جائے اور افسران کو ہدایت کی کہ وہ شہداء کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی اور ان کی خیریت جاننے کو بھی معمول بنائیں اور اگر ان میں کسی کی بھی کوئی مسئلہ یا شکایات درج پیش ہو تو اسے ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔ ڈی جی پی نے بتایا کہ شہید پولیس اہلکاروں کے وارڈز کے ساتھ ساتھ باقی پولیس اہلکاروں کے وارڈز کے لیے ہنر مندی کے کورسز ملک کے معروف ادارے کے ذریعے کرائے جائیں گے تاکہ یہ وارڈز اپنی روزی روٹی کما سکیں۔
انہوں نے کہا کہ پی سی آر جموں/کشمیر میں انسداد دہشت گردی اور انسداد جرائم کے نمبروں کے علاوہ ٹول فری نمبر بھی لگائے گئے ہیں۔ انہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ کرائم برانچ کی طرف سے شروع کی گئی جے کے ایکوپ سٹیزن سینٹرک موبائل ایپلیکیشن کے ساتھ ان ہیلپ لائن نمبروں کی تشہیر کو یقینی بنائیں۔ ڈی جی پی نے عوامی شکایات کو بروقت نمٹانے اور ان کے ازالے کی ذاتی طور پر نگرانی کرنے کی ہدایت کی۔
اس موقعے پراے ڈی جی پی جموں ،رینج ڈی آئی جیز، جموں زون کے علاوہ تمام ضلعی ایس ایس پیزاور پولیس ہیڈ کوارٹر کے افسران نے ڈی جی پی کو بہتر پولیسنگ اور لوگوں کی خدمت کے لیے ان کے زیر کمان علاقوں میں اٹھائے گئے مختلف اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔





