سری نگر،19 نومبر (یو این آئی) وادی کشمیر میں جمعے کے روز حریت کانفرنس (ع) کی کال پر مکمل ہڑتال رہنے سے معمولات زندگی درہم وبرہم ہو کر رہ گئے۔
حریت کانفرنس (ع) نے یہ کال حیدر پورہ انکاؤنٹر میں ہلاک ہونے والےالطاف احمد اور مدثر گل کے لواحیقن کے ساتھ اظہار ہمدردی و یکجہتی کے بطور دی تھی۔
حریت کے ایک ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا: ’حریت کانفرنس اس پرشدید دکھ اور افسوس کا اظہار کرتی ہے اور چونکہ بیشتر عوامی قیادت اور سیاسی کارکنان جیلوں یا گھروں میں نظربند ہیں تاہم حریت اس طرح کے غیر انسانی طرز عمل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے معصوم شہریوں کے متاثرہ خاندان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتی ہے اور اس ضمن میں عوام 19 نومبر2021 بروز جمعہ از خود مکمل ہڑتال کر کے متاثرین کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کریں‘۔
یو این آئی کے ایک نامہ نگار نے جمعے کی صبح شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد بتایا کہ شہر کے تمام چھوٹے بازاروں میں دکانیں بند ہیں اور سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل بھی بند ہے تاہم نجی گاڑیوں کی آمد رفت جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ تجارٹی مرکز لالچوک میں جہاں تمام دکانیں بند تھیں وہیں سیکورٹی فورسز موٹر سائیکل سواروں کو روک کر ان کی جامہ تلاشی بھی کرتے تھے اور ان کے شناختی کارڈ بھی چیک کرتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ سرکاری تعطیل ہونے کی وجہ سے سرکاری دفاتر بند ہی تھے




