سری نگر/ قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے ) نے مبینہ ملی ٹینسی سازش کیس میں مزید دو ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
این آئی اے کے ایک ترجمان نے جمعہ کی شام کو جاری ایک بیان میں کہا کہ ’ملی ٹینسی سازش کیس کے سلسلے میں تفتیشی ایجنسی (این آئی اے ) نے جمعہ کے روز یعنی 12نومبر کو مزید دو ملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی ہے‘۔
انہوں نے گرفتار شدگان کی شناخت راشید مظفر گنائی اور ناصر میر ساکنان سوپور کے بطور کی ہے۔
این آئی اے ترجمان نے بیان میں کہا کہ گزشتہ ماہ اکتوبر کی 10 تاریخ کو درج کئے جانے والے اس کیس میں اب تک 27 افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔
این آئی اے ترجمان نے بیان میں کہا کہ ’ابتدائی تحقیقات کے مطابق گرفتار شدگان مختلف دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ اعانت کارروں کی حیثیت سے کام کر رہے تھے اور وہ ملی ٹینٹوں کو دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دینے کے لئے منطقی و دیگر سپورٹ فراہم کر رہے تھے‘۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے: یہ کیس کالعدم دہشت گرد تنظیموں بشمول لشکر طیبہ ، جیش ، حزب المجاہدین ، البدر اور ان سے وابستہ ٹی آرایف، پی اے ایف ایف وغیرہ جیسی تنظیموں کی طرف سے جموں وکشمیر ، دلی اور دوسرے بڑے شہرﺅں میں دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دینے کے بارے میں موصولہ اطلاعات کے متعلق درج کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ مقدمہ پُر تشدد دہشت گردانہ کارروائیوں کو انجام دینے کے لئے جسمانی اور سابیئر جرائم دونوں طرح کی سازشوں سے متعلق ہے۔
این آئی اے بیان کے مطابق ’مذکورہ دہشت گردوں اور ان کی ہم خیال تنظیموں نے کئی تخریبی کارروائیاں انجام دی ہیں جن میں متعدد عام شہری اور سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کا قتل شامل ہیں تاکہ ایسی کارروائیوں سے لوگوں میں خوف ودہشت کا ماحول قائم کرکے وادی میں ملی ٹینسی سے جڑی سرگرمیوں کو تقویت مل سکے اور اس طرح سے مذکورہ ممنوع تنظیموں کی جانب سے ریاستی رٹ کو بھی چیلنج کیا گیا ہے‘۔
این آئی اے ترجمان کے مطابق اس سلسلے میں مزید تحقیقات جاری ہے۔
یو این آئی





