جمعرات, دسمبر ۱۸, ۲۰۲۵
10.6 C
Srinagar

نواز شاہ صوفی نے نئی تکینک کے استعمال سے کشمیری قالین بافی کی صنعت میں نئی جان ڈال دی

سری نگر/ میوزک اور فنون لطیفہ میں گریجویشن کی ڈگری حاصل کرنے والے ایک کشمیری نوجوان نے ایک نئی تکنیک کو استعمال میں لا کر کشمیری قالینوں کو بین الاقوامی بازاروں میں نہ صرف جاذب نظر بلکہ گاہکوں کی خریداری کی پہلی پسند بھی بنا دیا ہے۔

سری نگر سے تعلق رکھنے والے نواز شاہ صوفی نے ہاتھوں سے بننے والے قالینوں میں ’زری‘ کا پہلی بار استعمال کیا جس کی مدد سے دھاتی دھاگوں اور کثیر رنگوں کو استعمال کر کے ہاتھوں سے قالین بنائے جاتے ہیں۔

نواز شاہ کی اس منفرد تکنیک کے استعمال سے کشمیری قالینوں کی تجارت کی جان میں نئی جان آگئی ہے جس کی حالت انتہائی نا گفتہ بہہ تھی۔

یہاں پر یہ بات قابل ذکر ہے کہ قالین بافی ایک زمانے میں کشمیرکی بہت بڑی صنعت تھی اور خاص طور پر دیہی علاقے کے لوگوں کے لئے روز گار کا ایک اہم ذریعہ تھا۔

نواز شاہ ’زری‘ کا استعمال کر کے دھاگوں کے پرکشش رنگوں سے دیواروں پر آویزاں رکھنے کے لئے قالین بناتے ہیں جن پر قراان پاک کی خطاطی آیات، قدرتی و ثقافتی ورثے کی نقش و نگاری کی گئی ہوتی ہے اور ان قالینوں کی دوبئی میں منعقدہ عالمی نمائش میں نماش کی گئی۔


یو ای ن آئی

Popular Categories

spot_imgspot_img