سپریم کورٹ نے لکھیم پور کھیری قتل کیس کی جانچ کےمعاملے میں اتر پردیش حکومت کی ایک مرتبہ پھر سرزنش کی

سپریم کورٹ نے لکھیم پور کھیری قتل کیس کی جانچ کےمعاملے میں اتر پردیش حکومت کی ایک مرتبہ پھر سرزنش کی
سپریم کورٹ نے لکھیم پور کھیری قتل کیس کی جانچ کےمعاملے میں اتر پردیش حکومت کی ایک مرتبہ پھر سرزنش کی

نئی دہلی/ سپریم کورٹ نے لکھیم پور قتل کیس کی جانچ کے معاملے میں اترپردیش حکومت کے ’نرم رویے‘ کے لئے بدھ کے روز ایک مرتبہ پھرسرزنش کی اور گواہوں کے بیانات مجسٹریٹ کے سامنے قلمبند کرنے کے ساتھ ہی ان کی مناسب سکیورٹی کو یقینی بنانے کے احکامات بھی صادرکئے۔

چیف جسٹس این وی رمن کی سربراہی والی بینچ نے سماعت کے دوران سٹیٹس رپورٹ وقت پر عدالت میں پیش نہیں کرنے پر حکومت کی سرزنش کی ۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ ہم سٹیٹس رپورٹ کا انتظار کرتے رہے لیکن یہ وقت پر پیش نہیں کی گئی ۔ اسٹیٹس رپورٹ سیل بند لفافے میں پیش کی گئی ۔ کم از کم مکمل رپورٹ پیش کی جانی چاہیے تھی ۔ اترپردیش سرکار کی جانب سے پیش ہوئے سینئر ایڈوکیٹ ہریش سالوے نے جمعہ تک کا وقت مانگا تھا۔

سماعت کے دوران مسٹر سالوے نے عدالت کو بتایا کہ لکھیم پور کھیری تشدد معاملے میں دو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ وہیں 10 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے جو عدالتی حراست میں ہیں ۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ چارملزمان پولیس حراست میں ہیں۔

چیف جسٹس نے حکومت کو حکم دیا کہ وہ گواہوں کے بیانات آرپی سی کی دفعہ 164 کے تحت قلمبند کرانے کے ساتھ ہی ان کی سکیورٹی بھی یقینی بنائی جائے ۔ سپریم کورٹ نے گزشتہ 8 اکتوبر کو بھی سماعت کے دوران اترپردیش حکومت کی جانچ پر سوال کھڑے کرتے ہوئے سرزنش کی تھی اورجانچ کی اسٹیٹس عدالت میں جلد از جلد پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.