منگل, دسمبر ۱۶, ۲۰۲۵
8.2 C
Srinagar

پرینکا کی گرفتاری: محبوبہ کا مرکزی حکومت پر طنز

سرینگر/سابق وزیر اعلیٰ و پی ڈی پی سرپرست محبوبہ مفتی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

ریاست اتر پردیش کے لکھیم پور تشدد معاملے پر جہاں بیشتر سیاسی و سماجی جماعتوں کے ساتھ ساتھ کسان تنظیموں نے اسکی سخت مذمت کی ہے، وہیں متعدد سیاسی رہنمائوں کو لکھیم پور جانے کی اجازت نہ دیتے ہوئے اتر پردیش حکومت نے انہیں حراست میں لے لیا ہے، جن میں کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی بھی شامل ہے۔

پرینکا گاندھی کو حراست میں لیئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) سرپرست و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے پرینکا گاندھی کو رہا کیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

محبوبہ مفتی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا: ’’حکومت ہند کانگریس کی شدید تنقید کرنے والے مطیع و پالتو میڈیا کے ذریعے کانگریس کی مخالفت کرواتی ہے، وہیں کانگریس رہنماؤں کی گرفتاری کے ذریعے اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ وہ اپنا کام خوش اسلوبی کے ساتھ انجام نہ دے سکیں۔‘‘

محبوبہ نے مزید کہا کہ ’’ہم صرف کاغذوں کی حد تک جمہوریت کے دعویدار ہے، تاہم زمینی سطح پر صورتحال اسکے بالکل برعکس ہے۔‘‘

سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے پرینکا گاندھی کو رہا کیے جانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ ریاست اترپردیش کے ضلع لکھیم پور کھیری میں نائب وزیراعلیٰ کے خلاف احتجاج کرنے آئے کسانوں اور بی جے پی کارکنان کے درمیان جھڑپ ہو گئی جس میں 8 افراد ہلاک جبکہ کئی کسان زخمی ہو گئے تھے۔

کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی سمیت کئی سیاسی رہنماؤں کو لکھیم پور پہنچنے سے قبل ہی حراست میں لے لیا گیا جس کی کانگریس حامیوں سے سمیت کئی سیاسی تنظیموں نے مذمت کی ہے۔

لکھیم پور تشدد معاملہ میں پولیس نے قتل، مجرمانہ سازش اور بغاوت سمیت کئی دفعات کے تحت مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا سمیت 14 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کیا ہے۔ لکھیم پور کھیری کے تکونیا تھانے میں ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور یہ ایف آئی آر بہرائچ نانپارہ کے رہنے والے جگجیت سنگھ کی شکایت پر درج کی گئی ہے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img