سری نگر، 28 اگست (یو این آئی) پی ڈی پی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت سیاسی سرگرمیوں کی حوصلہ شکنی کر کے کشمیریوں کو پشت بہ دیوار کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ہند اپنے آہنی مٹھی اپروچ کو جائز قرار دینے کے لئے تمام کشمیریوں پر تشدد کرنے والوں کا لیبل لگانا چاہتی ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کو پی ڈی پی کے یوتھ کارکنوں کوبجبہاڑہ میں میٹنگ کا انعقاد کرنے سے روکنے کے رد عمل میں اپنے سلسلہ وار ٹویٹس میں کیا۔
انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ‘جنوبی کشمیر میں پی ڈی پی یوتھ کارکنوں کو ایک اجلاس منعقد کرنے سے روکنے سے حکومت ہند کی اس حکمت عملی کو تقویت ملتی ہے کہ وہ کسی بھی معنی خیز سیاسی انگیجمنٹ کی اجازت نہیں دیتی ہے خاص کر جس میں کشمیری نوجوان شامل ہوں۔ حکومت ہند اپنے آہنی ہاتھ اپروچ کو جائز قرار دینے کے لئے تمام کشمیریوں پر تشدد کرنے والوں کا لیبل لگانا چاہتی ہے’۔
پی ڈی پی صدر کا اپنے دوسرے ٹویٹ میں کہنا تھا: ‘روزانہ بنیادوں پر ہونے والی تصادم آرائیاں جن میں جنگجوؤں کو مارا جاتا ہے، حکومت ہند کے لئے جشن منانے کا ایک ذریعہ ہیں لیکن پی ڈی پی تشدد میں یقین نہیں رکھتی ہے۔ ہم سیاسی و پرامن طریقے سے لڑنا چاہتے ہیں۔ سیاسی سرگرمیوں کی حوصلہ شکنی کر کے حکومت ہند کشمیریوں کو پشت بہ دیوار کرنا چاہتی ہے’۔
انہوں نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں کہا: ‘پی ڈی پی یوتھ کارکنوں کو آج بجبہاڑہ میں ایک میٹنگ منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ مفتی صاحب کی قبر کی طرف جانے والے دروازوں کو بند کر دیا گیا اور خاردار تار بچھا دی گئی۔ کیا جموں و کشمیر پولیس وضاحت کر سکتی ہے کہ نوجوان کارکنوں کو کیوں پیٹا گیا’۔
یو این آئی