سری نگر، 17 اگست (یو این آئی) سری نگر میں منگل کو پولیس اور دیگر سکیورٹی فورسز نے آٹھویں محرم الحرام کے تاریخی ماتمی جلوس کو نکالنے کی کوشش کرنے والے درجنوں عزاداروں کو زد و کوب کرنے کے بعد اپنی تحویل میں لے لیا۔
یو این آئی کے نامہ نگار اور عینی شاہدین کے مطابق جموں و کشمیر پولیس کے اہلکاروں نے اس ماتمی جلوس، جس پر گزشتہ زائد از تین دہائیوں سے پابندی عائد ہے، کی کوریج کرنے والے بعض صحافیوں پر بھی لاٹھیاں برسائیں۔
انتظامیہ نے سری نگر کے گرو بازار علاقے سے اس تاریخی جلوس عزا کی برآمدگی کو روکنے کے لئے ایک بار پھر شہر کے کئی علاقوں بشمول تجارتی مرکز لالچوک میں کرفیو جیسی پابندیاں عائد کی تھیں۔
شہر کے بعض حصوں بشمول بتہ مالو، جہانگیر چوک، ڈل گیٹ میں منگل کی صبح جب سیاہ لباس میں ملبوس عزادار نمودار ہوئے اور ‘لبیک یاحیسن’ کے نعروں کی گونج میں جلوس برآمد کرنے کوشش کی تو وہاں موجود سیکورٹی فورسز اہلکاروں نے ان کی پیش قدمی کو روک کر انہیں زد کوب کرنے کے بعد اپنی تحویل میں لے لیا۔
یو این آئی کے نامہ نگار اور عینی شاہدین کے مطابق سیکورٹی فورسز کی ایکشن کی زد میں میڈیا سے وابستہ چند افراد بھی آ گئے۔
نامہ نگار نے منگل کی صبح شہر کے بعض علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد بتایا کہ حکام نے ڈل گیٹ، ٹی آر سی، لالچوک، مائسمہ، جہانگیر چوک اور دیگر حساس علاقوں میں کرفیو جیسی پابندیاں عائد کردی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سیول لائنز کے بیشتر علاقوں کی سڑکوں کو سیل کر دیا گیا ہے جس کے باعث شہر میں ٹریفک کی ہی نہیں بلکہ پیدل سفر کنے والوں کی نقل و حمل متاثر رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ جلوس عزا کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لئے حکام نے پولیس تھانہ شہید گنج، بتہ مالو، شیر گڑھی،کرن نگر، کوٹھی باغ، مائسمہ،کرالہ کھڈ، رام منشی باغ اور نہرو پاک کی پولیس چوکیوں کے تحت آنے والے علاقوں میں دفعہ 144 نافذ کر دیا ہے۔
یو این آئی
