انہوں نے یہ باتیں شہر کے مختلف حصوں میں منگل کے روز جلوس عزا برآمد کرنے کی کوشش کے دوران عزاداروں کے خلاف پولیس ایکشن کے رد عمل میں کیا ہے۔
موصوف نے اس سلسلے میں ایک ٹویٹ میں کہا: ‘ہم تمام لوگوں کے مذہبی جذبات کا احترام کرتے ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ امن کے ماحول کو خراب کرنے والے مفاد پرستوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانا بھی ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے’۔
بتا دیں کہ شہر کے بعض حصوں بشمول بتہ مالو، جہانگیر چوک، ڈلگیٹ میں منگل کی صبح جب سیاہ لباس میں ملبوس عزادار نمودار ہوئے اور ‘لبیک یاحیسن’ کے نعروں کی گونج میں جلوس برآمد کرنے کوشش کی تو وہاں موجود سیکورٹی فورسز اہلکاروں نے ان کی پیش قدمی کو
روک کر انہیں زد کوب کرنے کے بعد اپنی تحویل میں لے لیا۔
کشمیر میں سری نگر کے گروبازار اور آبی گذر (تاریخی لال چوک) علاقوں سے برآمد ہونے والے 8 ویں اور 10 ویں محرم الحرام کے تاریخی ماتمی جلوسوں پر وادی کشمیر میں ملی ٹینسی کے آغاز یعنی 1989 سے پابندی عائد ہے۔
یو این آئی





