بحیرہ عرب میں آئل ٹینکر پر حملہ: اسرائیل نے ایران پر ’دہشتگردی‘ کا الزام عائد کر دیا

بحیرہ عرب میں آئل ٹینکر پر حملہ: اسرائیل نے ایران پر ’دہشتگردی‘ کا الزام عائد کر دیا

اسرائیل نے ایران پر بحیرہ عرب میں ایک آئل ٹینکر پر حملے کا الزام عائد کیا ہے کہ جس میں عملے کے دو افراد، ایک برطانوی شہری اور ایک رومانی شہری، ہلاک ہو گئے ہیں۔

لندن کی کمپنی زویڈک میری ٹائم کے ماتحت ایم وی مرکر سٹریٹ نامی یہ ٹینکر جمرات کے روز بحیرہ عرب میں عمان کے ساحل کے قریب تھا جب یہ واقعہ پیش آیا۔

اسرائیلی کاروباری شخصیت عیال اوفر کی زیر ملکیت اس کمپنی نے کہا ہے کہ وہ یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کیا ہوا۔

لیکن جمعے کے روز اسرائیل کے وزیر خارجہ یائر لیپڈ نے ’ایرانی دہشتگردی‘ کا الزام عائد کیا۔ اپنے بیان میں انھوں نے کہا کہ ’ایران صرف اسرائیل کا مسئلہ نہیں۔ دنیا کو خاموش نہیں رہنا چاہیے‘ تاہم ایران کی جانب سے ان الزامات پر ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

اس حملے کے بارے میں زیادہ معلومات دستیاب نہیں ہیں۔

جمعے کے روز اپنے بیان میں کمپنی زویڈک میری ٹائم نے ’گہرے دکھ‘ کے ساتھ اس حملے میں دو ہلاکتوں کا اعلان کیا تاہم بیان میں کسی اور نقصان کا ذکر نہیں کیا گیا۔ کمپنی نے کہا ہے کہ جہاز ’اب اپنے عملے کے کنٹرول میں ہے‘ اور امریکی بحری محافظ کے ساتھ ایک محفوظ مقام کی جانب گامزن ہے۔

یہ واقعہ خطے میں کشیدگی کو جنم دے سکتا ہے اور کچھ اطلاعات ایسی بھی ہیں جن کے مطابق اس واقعے میں ایک ڈرون شامل تھا۔

دوسری جانب برطانوی حکومت کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ وہ ’حقائق جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم عمان کے ساحل پر ٹینکر واقعے میں مارے جانے والے برطانوی شہری کے عزیزوں کے دکھ میں شریک ہیں۔‘

بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جہاز کو ’بین الاقوامی قانون کے مطابق سفر کی اجازت ہونی چاہیے۔‘

بشکریہ:بی بی سی اردو

Leave a Reply

Your email address will not be published.