ممبئی: مانسون کی بارشوں کے سبب مہاراشٹر کی صورت حال لگاتار ابتر بنی ہوئی ہے۔ گزشتہ 2 دنوں کے دوران ریاست بھر میں بارش کے سبب مختلف واقعات میں 136 افراد کی جان چلی گئی ہے اور متعدد افراد ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں۔ مہاراشٹر آفت انتظام نے جمعہ کے روز بتایا کہ یہ لوگ لینڈ سلائڈنگ، بارش اور سیلاب کی زد میں آ کر فوت ہوئے ہیں۔
محکمہ موسمیات کی 24 گھنٹوں کے لئے کی گئی پیش گوئی کے مطابق مہاراشٹر کے مغربی حصہ میں آج بھی بارش ہونے کا امکان ہے۔ مہاراشٹرکے علاوہ مدھیہ پردیش، اوڈیشہ، تلنگانہ، کرناٹک کے ساحلی علاقہ، جنوبی کرناٹک کے لئے بھی بھاری بارش کا انتباہ جاری کیا گیا ہے۔ مہاراشٹر کے بعد کرناٹک سے بھی سڑکوں پر پانی لبریز ہونے کی تصاویر منظر عام پر آ رہی ہیں، جس سے لوگوں کی تشویش میں اضافہ ہو گیا ہے۔
بھاری بارش کی وجہ سے مہاراشٹر کے ساحلی ضلع رائے گڑھ میں ایک گاؤں تلائی کے نزدیک پہاڑ کھسکنے سے اب تک 44 لوگوں کی جان جا چکی ہے۔ جمعہ کے روز تلائی سے 32 لاشین برآمد ہوئی ہیں، جبکہ دیگر لاشیں ملحقہ گاؤوں سے برآمد ہوئی ہیں۔ ضلع کلکٹر ندھی چودھری نے کہا، ’’مہاراشٹر کے رائے گڑھ میں لینڈ سلائڈنگ کے دو مختلف واقعات میں کل 44 افراد کی موت ہوئی ہے۔ 25 سے زیادہ لوگ ہنوز ملبے میں دبے ہوئے ہیں۔‘‘ اسی طرح رتناگری ضلع میں لینڈ سلائڈنگ ہوئی تھی اور وہاں 10 افراد کے ملبے میں پھنسے ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
رائے گڑھ ضلع میں بارش سے ہونے والے حادثہ پر وزیر اعظم نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے جان گنوانے والوں کے اہل خانہ کے لئے 2-2 لاکھ روپے کی مالی اعانت کا اعلان کیا ہے۔ وہیں مہاراشٹر حکومت نے ریاست میں بارش سے متعلق مختلف واقعات میں مرنے والوں کے اہل خانہ کو پانچ پانچ لاکھ روپے کی مالی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔