اتوار, جولائی ۶, ۲۰۲۵
23.4 C
Srinagar

احتیاطی تدابیر پرعمل کرنے سے کورونا کی یہ لہر ایک دو ماہ میں تھم سکتی ہے: ڈاکٹر ربانی طارق

سری نگر/ کمیونٹی میڈیسن سپیشلسٹ ڈاکٹر ربانی طارق کا کہنا ہے کہ احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کرنے کی صورت میں ہی کورونا کی یہ دوسری لہر ایک دو ماہ میں تھم سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا گائیڈ لائنز پر عمل کرنے میں کوتاہی ہی کورونا کی دوسری لہر تیز ہونے کی ایک بڑی وجہ ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ لوگوں کو پریشان ہونے کے بجائے محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

موصوف نے ان باتوں کا اظہار محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کے ہفتہ وار خصوصی ویڈیو پروگرام ’سکون‘ میں کیا۔انہوں نے کہا: ’جموں وکشمیر میں بھی مثبت کیسز بڑھ رہے ہیں اور اموات بھی ہو رہی ہیں، کورونا کی اس دوسری لہر کے کئی وجوہات ہیں لیکن کورونا گائیڈ لائنز سے چشم پوشی بہت بڑی وجہ ہے‘۔

ان کا کہنا ہے کہ اگر احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کیا جائے گا تو یہ لہر ایک دو ماہ میں تھم سکتی ہے۔موصوف ڈاکٹر نے کہا کہ کورونا میں مبتلا 70 سے80 فیصد مریضوں کو کسی خاص علاج کی ضرورت نہیں ہوتی ہے وہ کچھ وقت کے بعد سپورٹیو علاج سے ہی صحتیاب ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہر کسی مریض کو کوڈ سے متعلق ادویات جیسے ریمڈیسویر دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر مریض کو کوئی بھی دوائی نہیں دینی چاہئے۔

ڈاکٹر ربانی طارق نے کہا کہ صرف ڈاکٹروں اور طبی ماہرین کے مشوروں پر ہی عمل کرنا چاہئے جو اس شعبے سے وابستہ نہیں ہیں انہیں مشورے دینے بھی نہیں چاہئے اور لوگوں کو ان پر عمل بھی نہیں کرنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ لگ بھگ سبھی لوگوں کو کورونا ویکسین لگوانا چاہئے جو موذی بیماریوں میں مبتلا مریض ہیں انہیں بھی لگوانا چاہئے۔


یو این آئی 

Popular Categories

spot_imgspot_img