جموں وکشمیر میں 45 سال زیادہ عمر کے لوگوں کے ویکیسن کی کوئی کمی نہیں: اٹل ڈلو

جموں وکشمیر میں 45 سال زیادہ عمر کے لوگوں کے ویکیسن کی کوئی کمی نہیں: اٹل ڈلو

جموں/جموں وکشمیر کے فائنانشل کمشنر ہیلتھ اٹل ڈلو کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر میں 45 سال زیادہ عمر کے لوگوں کے کورونا ویکیسن کی کوئی کمی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت 18 سال زیادہ عمر کے لوگوں کے کورونا ویکیسن منی فیکچررس سے راست لیتی ہے اور جس حساب وہ ویکیسن دیتے ہیں اسی حساب لوگوں کو یہ لگوائے جا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کورونا کی زنجیر تب ہی ٹوٹے گی جب لوگ کورونا گائیڈ لائنز پر سختی سے عمل کریں گے۔موصوف نے ان باتوں کا اظہار جمعے کے روز جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے ہمراہ گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں کے دورے کے دوران میڈیا کے ساتھ کیا۔

انہوں نے کہا: ’لوگوں کی ٹیسٹنگ اور ویکسینشین پر زور دیا جا رہا ہے، یہ زنجیر تب ہی ٹوٹ سکتی ہے جب لوگ کورونا گائیڈ لائنز پر سختی سے عمل کریں گے‘۔

سی ڈی ہسپتال میں کورونا مریضوں کو بسترے میسر نہ ہونے کے بارے میں ہوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں موصوف کمشنر نے کہا: ’بات یہ ہے کہ سی ڈی ہسپتال میں کورونا کے سارے مریض جاتے ہیں جہاں ان کے ٹیسٹ کئے جاتے ہیں اور اس کے بعد طے کیا جاتا ہے کہ کس مریض کو کہاں بھیجنا ہے، کس کو میڈیکل کالج بھیجنا ہے ، کس کو گھر ہی بھیجنا ہے اور کس کو وہیں رکھنا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ 45 سال سے زیادہ کی عمر کے لوگوں کے لئے کورونا ویکسین کی کوئی کوئی کمی نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا: ’45 سال سے زیادہ کی عمر کے لوگوں کے لئے کورونا ویکسین کی کوئی کمی نہیں ہے لیکن 18 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کے ویکسین منی فیکچررس سے راست لئے جاتے ہیں جس حساب سے وہ ویکسین دیتے ہیں اسی حساب سے لوگوں کو لگوائے جاتے ہیں‘۔

مسٹر ڈلو نے کہا ہمارے آج کے دورے کا ایک مقصد یہ بھی تھا کہ سخت حالات میں کام کر رہے ڈاکٹروں و دیگر طبی عملے کی حوصلہ افزائی کی جائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.