عالمی وبا کی دوسری لہر ،کشمیر میں لاک ڈاﺅن جاری،جمعتہ الوداع پر مساجد خاموش

عالمی وبا کی دوسری لہر ،کشمیر میں لاک ڈاﺅن جاری،جمعتہ الوداع پر مساجد خاموش

یوم القدس کی محدود تقریبات، وبا کے خاتمے اور قبلہ اول کی بازیابی کے حق میں دعائیں ،شہر ودہات میں بازار ویران

شوکت ساحل

سری نگر// عالمگیر وبا کی دوسری لہر کی قہر انگیزی کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لئے وادی کشمیر میں نافذ کورونا لاک ڈائون جمعہ کو8 ویں روز بھی برابر جاری رہا جس کے نتیجے میں وادی کے اطراف و اکناف کی جامع مساجد میں نماز جمعہ ادا نہیں کی گئی نیز جمعتہ الوداع اور یوم القدس کی مناسبت سے منعقد ہونے والی بڑی بڑی تقریبات اور برآمد ہونے والے جلوس بھی مفقود ہو کر رہ گئے۔
ادھر وادی کے بازاروں میں ماہ صیام کے آخری ایام کے دوران عید خریداری کے لئے جو لوگوں کا رش ہوتا تھا وہ کلی طور پر غائب ہے۔دکانیں ،کاروباری ادارے اور تجارتی مراکز بند ہیں جبکہ سڑکوں سے ہر طرح کا ٹرانسپورٹ غائب ہے ۔صرف ایمر جنسی (ہنگامی ) سروسز سے وابستہ ملازمین اور فرنٹ لائن واریئرہی سڑکوں پر نظر آرہے ہیں ۔

Hazratbal Shrine in Srinagar India - Attractions in Srinagar MakeMyTrip.com
آثار شریف حضرتبل میں بھی جمعتہ الوداع کی تقریب منعقد نہ ہوسکی:فائل فوٹو

وادی کے بعض علاقوں میں نوجوانوں کی طرف سے محدود پیمانے پر مساجد کے صحنوں اور پبلک پارکوں میں سماجی دوری کا خاص رکھتے ہوئے فلسطین کے حق میں احتجاجوں کا اہتمام کیا گیا۔ واضح رہے کہ وادی میں ہر سال یوم القدس کے موقع پر فلسطین کے حق میں جلوس برآمد کئے جاتے تھے جن میں لوگ بیت المقدس کی آزادی کے حق میں اور اسرائیل کے خلاف نعرے بلند کرتے تھے۔

تاریخی مسجد جامع مسجد ،آچار شریف حضرت بل اور تاریخی خانقاہ معلی سمیت دارالحکومت سری نگر کی تمام مساجد کے محراب و منبر جمعتہ الوداع کے موقعے پر بھی خاموش رہے۔ تاریخی جامع مسجد سرینگر اور درگاہ حضرت بل کیساتھ ساتھ خانقاہ معلی سمیت دیگر زیارت گاہوں میں نماز جمعہ کے بڑے بڑے اجتماعات منعقد ہوتے تھے۔

یا د رہے کہ انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگرنے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کووڈ۔19کی دوسری قہر انگیز لہر کے نتیجے میں کووڈ کیسز میں بے تحاشہ اضافہ اور اموات کی شرح میںآئے روز تشویشناک تیزی اور مسلسل لاک ڈاﺅن کی وجہ سے جامع مسجد میں شب قدر اور جمعتہ الوداع کی نماز ، شب خوانی کی تقاریب منسوخ کردی گئی ہیں۔

ایک بیان میں انجمن اوقاف نے عوام الناس پر زور دیا تھا کہ وہ ان مقدس اور متبرک تقریبات اور عشرئہ نجات کی خصوصی عبادات ، ذکر و اذکاراور دعا و مناجات اپنے اپنے گھروں میں ہی رہ کر انجام دیںاور اللہ تعالیٰ کے حضور انکساری اور عاجزی کے ساتھ اسکی رضا اور خوشنودی حاصل کرنے اور موجودہ عالمی وبا سے مکمل نجات کیلئے دعاﺅں کا اہتمام کریں۔

Jama Masjid Srinagar | History & Best Time to Visit | Kashmir
تاریخی جامع مسجد کا ایک خوبصورت منظر :فائل فوٹو

بیان میں واضح کیا گیا کہ جان ہے تو جہاں ہےاور جان ہے تو عبادت و بندگی بھی ممکن ہے اس لئے موجودہ سنگین صورتحال میں دین اسلام کی طرف سے دی گئی رخصت کے عنوان سے امت مسلمہ کو جو سہولیات فراہم کی گءہے ان پر عمل کریں اور کووڈ ۔19کے حوالے سے ماہرین کی ایس او پیز پر سختی کے ساتھ عمل پیرا رہیں۔خود بھی محفوظ رہیں اور اپنے کنبے اور سماج کو بھی محفوظ رکھیں۔

بیان میں عوام سے پھر تاکید کی گئی کہ وہ اپنی اپنی بھاری پر کووڈ ۔ویکسین ترجیحی بنیادوں پر ضرور لگوائیں۔انجمن نے مسلمانوں سے تلقین کی کہ وہ عید الفطر سے قبل شرعی فریضہ صدقہ عید الفطر بھی ادا کرکے اپنے گردو پیش کے ضرورتمندوں ، غریبوں اور مسکینوں تک پہنچانے کی کوشش کریں تاکہ وہ بھی عید کی خوشیوں میں شامل ہو سکیں۔

انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر زون ،وجے کمار لاک ڈائون کا جائزہ لیتے ہوئے :تصویر کشمیر پولیس زون/ٹویٹر

وادی کے بعض علاقوں میں نوجوانوں نے سماجی دوری کا خیال رکھتے ہوئے مساجد کے صحنوں اور پبلک پارکوں میں محدود پیمانے پر یوم القدس کی مناسبت سے احتجاج درج کئے۔نوجوانوں نے فلسطین اور بیت المقدس کی آزادی کے حق میں نعرہ بازی بھی کی اور سوشل میڈیا پر احتجاجوں کی ویڈیوز کو پوسٹ بھی کیا۔ نوجوانوں نے فیس ماسک لگائے اور سماجی دوری کا خیال رکھتے ہوئے بینر اٹھا رکھے تھے جن پر فلسطین اور بیت المقدس کی آزادی کے حق میں نعرے لکھے ہوئے تھے۔

وادی کے دیگر ضلع و تحصیل صدر مقامات میں بھی لاک ڈاو¿ن کی وجہ سے لوگوں کی کلہم سرگرمیاں محدود ہو کر رہ گئی ہیں۔ چھوٹی بڑی مساجد میں ماہ صیام کے آخری جمعہ کے موقع پر بھی نماز جمعہ کی ادائیگی معطل رہی اور لوگ گھروں میں ہی بارگاہ ایزدی میں سربسجود ہوئے۔تاہم محلہ سطح کی مساجد میں سماجی فاصلے کیساتھ نماز جمعہ ادا کی گئی ،جس دوران قبلہ اول کی بازیابی اور وبا کے خاتمے کے لئے خصوصی دعاﺅں کا اہتمام کیا گیا ۔

اس دوران وادی کے شہر ودیہات میں بازاروں میں بھی سناٹا ہی چھایا رہا۔ کورونا وائرس کے مثبت کیسز اور اموات میں اضافے کی وجہ سے لوگ گھروں میں ہی بیٹھنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ ماہ صیام کے آخری ایام کے دوران بازاروں میں لوگوں کا جو غیر معمولی رش دیکھنے کو ملتا تھا وہ کلی طور پر غائب ہے۔

صوبہ جموں میں بھی صورت ِ حال مختلف نظر نہیں آئی جبکہ خطہ لداخ کے ضلع کرگل میں بھی لاک ڈائون کے بیچ یوم القدس کی مناسبت سے محدود پیمانے پر نوجوانوں نے سماجی دوری کا خیال رکھتے ہوئے احتجاج کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.