کورونا کے سبب ملک میں ’قومی ایمرجنسی‘ جیسی حالت، سپریم کورٹ نے مرکز کو بھیجا نوٹس

کورونا کے سبب ملک میں ’قومی ایمرجنسی‘ جیسی حالت، سپریم کورٹ نے مرکز کو بھیجا نوٹس

نئی دہلی //سپریم کورٹ نے جمعرات کو از خود نوٹس لیتے ہوئے مرکزی حکومت کو نوٹس بھیجا ہے۔ عدالت نے مرکز سے پوچھا ہے کہ ان کے پاس کووڈ۔19 سے نمٹنے کے لیے کیا قومی منصوبہ ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ہندوستان میں کورونا کی حالت تشویشناک ہو گئی ہے۔ اب ہر دن تین لاکھ سے زائد نئے کیسز سامنے آرہے ہیں۔ اسپتالوں میں آکسیجن اور دواﺅں کی قلت ہونے لگی ہے۔

ملک میں کورونا سے بگڑتے حالات پر اب سپریم کورٹ نے بھی مرکزی حکومت کو پھٹکار لگائی ہے۔ سپریم کورٹ نے جمعرات کو از خود نوٹس لیتے ہوئے مرکزی حکومت کو نوٹس بھیجا ہے۔ کورٹ نے مرکز سے پوچھا ہے کہ ان کے پاس کووڈ۔19 سے نمٹنے کے لیے کیا نیشنل پلان ہے۔ کورٹ نے ہریش سالوے کو ایمیکس کیوری بھی مقرر کیا ہے۔چیف جسٹس آف انڈیا نے کہا کہ ’ہم آفت سے نمٹنے کے لیے قومی منصوبہ چاہتے ہیں۔“ عدالت نے کہا کہ ”6ہائی کورٹ ان ایشوز پر سماعت کر رہے ہیں۔ ہم دیکھیں گے کہ کیا ایشوز اپنے پاس رکھیں۔“

کورٹ نے کہا کہ لاک ڈاﺅن لگانے کا اختیار ریاستوں کو ہونا چاہیے۔سپریم کورٹ نے چار اہم ایشوز پر مرکزی حکومت سے نیشنل پلان مانگا ہے۔ اس میں پہلا۔ آکسیجن کی سپلائی، دوسرا۔ دواﺅں کی سپلائی، تیسرا-ویکسین دینے کا طریقہ اور عمل اور چوتھا- لاک ڈاﺅن کرنے کا اختیار صرف ریاستی حکومت کو ہو، کورٹ کو نہیں۔ اب معاملے کی اگلی سماعت 23 اپریل یعنی کل ہوگی۔ملک کی عدالت عظمیٰ نے یہ تبصرہ اس وقت کیا جب جمعرات کو ویدانتا کمپنی کی اس عرضی پر سماعت ہو رہی تھی جس میں کمپنی نے اپنے پلانٹ کو آکسیجن پیدا کرنے کے لیے کھولے جانے کے لیے اجازت مانگی ہے۔

تمل ناڈو عرضی پر سماعت کل چاہتا تھا، لیکن سپریم کورٹ نے کووڈ کی حالت پر کئی ایشوز کو لے کر از خود نوٹس لیا اور کہا کہ ملک میں حالات قومی ایمرجنسی جیسے بن گئے ہیں۔واضح رہے کہ کل (بدھ) ہی دہلی ہائی کورٹ میں راجدھانی دہلی کے اسپتالوں میں آکسیجن کی کمی کے مسئلہ پر سماعت ہوئی تھی جس میں عدالت نے مرکزی حکومت کو پھٹکار لگائی تھی۔ ہائی کورٹ نے ملک بھر میں اسپتالوں میں آکسیجن سپلائی میں آرہی دقتوں اور بڑھتی اموات کو لے کر کہا کہ ”اس وبا کی حالت دیکھ کر لگتا ہے کہ حکومت کو لوگوں کی جان جانے کی فکر نہیں ہے۔“

بشکریہ میڈیا رپورٹس

Leave a Reply

Your email address will not be published.