لوگ اپنی اپنی بھاری پر ویکسین لگوائیں:متحدہ مجلس علما

لوگ اپنی اپنی بھاری پر ویکسین لگوائیں:متحدہ مجلس علما

متحدہ مجلس علماء جموںوکشمیر  جس کی سربراہی  نظر بند رکھے گئے  میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کررہے ہیں کے  جملہ بنیادی اراکین اور معزز ممبران نے  اپنے ایک مشترکہ بیان میں قہر انگیز ، مہلک اور متعددی بیماری کورونا وائرس کی دوسری لہر جو پوری دنیا کے ساتھ ساتھ جموںوکشمیر کے حدود میں بھی بڑی شدت کےساتھ پھیل رہی ہے  اور متاثرین کی شرح میں آئے روز تیزی کےساتھ اضافہ ہو رہا ہے پر شدید فکر و تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ مقدس ماہ رمضان المبارک کے بابرکت ایام میں اللہ تعالیٰ کے حضور اس مہلک وباسے  نہ صرف پناہ مانگے بلکہ اس وبا سے بلا امتیاز پوری انسانیت کے نجات کیلئے  خصوصی دعائوں کا اہتمام کریں۔

ایک بیان میں مجلس علما نے یہ بات زور دیکر کہی کہ اسلامی تعلیمات اور ہدایات کے مطابق کووڈ 19 جیسے خطرنات بیماری سے بچنے کیلئے اللہ تبارک و تعالیٰ کے حضور عاجزی اور انکساری کے ساتھ خصوصی دعائوں کا اہتمام کریں وہاں شریعت اسلامی کی تعلیمات اور سنت وشریعت کے عین مطابق احتیاطی تدابیر SOPs کا لحاظ رکھتے ہوئےکورونا سے بچنے کیلئے ضابطے کے تحت اپنی اپنی بھاری پر ویکسین بھی لگوائیں۔

مجلس نے واضح کیا کہ عرب و عجم کے مقتدر علمائے کرام اور بین الاقوامی شہرت کے مقتدر دینی اور تعلیمی ادارے اور مفتیان عظام نےCOVID-19  ویکسین لینے کی مسلمانوںسے تلقین کی ہے اور اس میں ہرگز کوئی دینی اور شرعی قباحت نہیں۔لہٰذا عوام الناس سے اپیل  کی جاتی ہے کہ وہ بلا جھجھک اپنی اپنی باری پر ویکسین ضرور لگوائیں۔

بیان میں مجلس علما کے جملہ اکائیوں سمیت  جناب میرواعظ کشمیر نے  عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ vaccination کے حوالے سے جو منفی اور گمراہ کن پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے ہرگز اس کے شکار نہ ہوں اور  جس قدرجلد ممکن ہو کورونا مخالف ویکسین ضروری لگوائیں۔

اس مرحلے پر متحدہ مجلس علماء نے اپنا مطالبہ ایک بار پھر دہرایاکہ عظیم اور متبرک ماہ رمضان کے پیش نظر مجلس کے سربراہ جناب میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق صاحب جو گزشتہ 21 ماہ سے مسلسل نظر بند رکھے گئے ہیں ۔ موصوف کی رہائی عمل میں لائی جائے تاکہ ماہ رمضان کے پہلے جمعہ سے  میرواعظ کشمیر جامع مسجد کے منبر و محراب سے قال اللہ وقال الرسول ﷺ کا اپنا دعوتی ، تبلیغی اور منصبی فریضہ انجام دے سکیں۔

واضح رہے کہ مجلس میں جو اراکین شامل ہیں ان میںانجمن اوقاف جامع مسجدسرینگر، دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ ، مسلم پرسنل لاء بورڈ جموںوکشمیر،انجمن شرعی شیعان، جمعیت اہلحدیث، جماعت اسلامی،کاروان اسلامی، اتحاد المسلمین، انجمن حمایت الاسلام،انجمن تبلیغ الاسلام،جمعیت ہمدانیہ،انجمن علمائے احناف،دارالعلوم قاسمیہ،دارالعلوم بلالیہ ، انجمن نصرۃ الاسلام، انجمن مظہر الحق،جمعیت الائمہ والعلماء، انجمن ائمہ و مشائخ کشمیر،دارالعلوم نقشبندیہ ، دارالعلوم رشیدیہ ،اہلبیت فائونڈیشن، مدرسہ کنز العلوم ،پیروان ولایت،اوقاف اسلامیہ کھرم سرہامہ ،بزم توحید اہلحدیث ٹرسٹ، انجمن تنظیم المکاتب ، محمدی ٹرسٹ، انجمن انوار الاسلام،کاروان ختم نبوت اور دیگر جملہ معاصر دینی، ملی ، سماجی اور تعلیمی انجمن کے ذمہ داران شامل ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.