سری نگر/ وادی کشمیر میں میدانی علاقوں میں بارشوں اور بالائی علاقوں میں کہیں کہیں برف باری کے بیچ شبانہ درجہ حرارت میں اضافہ درج ہوا ہے۔ادھر محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق وادی میں اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران بالائی علاقوں میں کہیں کہیں ہلکی بارش ہوسکتی ہے۔
انہوں بتایا کہ وادی میں بعد ازاں 14 سے 18 اپریل تک میدانی علاقوں میں موسلا دھار بارشیں جبکہ بالائی علاقوں میں ہلکے درجے کی برف باری متوقع ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وادی میں ناساز موسمی حالات کے بیچ شبانہ درجہ حرارت میں اضافہ درج ہوا ہے۔
گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت 7.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت 6.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔سری نگر میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 8 ملی میٹر بارش درج ہوئی ہے۔
وادیی کے مشہور زمانہ سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 0.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت 0.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
گلمرگ میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 14.6 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت 4.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت 0.9 ریکارڈ ہوا تھا
پہلگام میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 13.6 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت 5.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت 5.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
کپوارہ میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 8.6 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔کشمیر کے گیٹ وے ٹاؤن کے نام سے جانے والے قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت 7.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت 4.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
قاضی گنڈ میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 9.6 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔ککرناگ میں کم سے کم درجہ حرارت 5.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت 4.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔ ککر ناگ میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 6.0 بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔
وادی میں پپر کے موسم دن بھر ابر آلود رہا تاہم آفتاب نے بھی بادلوں کی اوٹ سے باہر نکلنے کی کئی ناکام کامیاب کوششیں کیں۔وادی میں بارشوں سے سڑکوں پر جمع کیچڑ اور پانی راہگیروں کے لئے درد سر بن گیا ہے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ کیچڑ سے بھری سڑکوں پر عمر رسیدہ اور بچوں کا چلنا پھرنا از بس محال ہے۔