بدھ, اپریل ۲۳, ۲۰۲۵
15.5 C
Srinagar

یوگی حکومت کے محکمہ داخلہ کو بے نقاب کرنے والے خط پر مرکزی محکمہ داخلہ نے کیا کارروائی کی ہے؟ : شیو سینا

ممبئی 24 مارچ: ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ کی جانب سے ریاستی وزیر داخلہ انیل دیشمکھ پر لگائے گئے الزامات اور انکے تبادلے کو لیکر مہاراشٹرا میں حزب اختلاف بی جے پی اور حزب اقتدارحلیف جماعتوں کے درمیان تیکھی نوک جھونک ، تنقید اور الزام تراشیوں کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔ اور مخالفین نے ادھو ٹھاکرےحکومت کو نشانہ بنایا ہوا ہے۔ جس پر آج شیو سینا کے ترجمان مراٹھی اخبار ‘سامنا’ نے اپنے اداریہ میں بی جے پی پرکڑی تنقید کرتے ہوئے، گجرات کے سینئر پولیس افسران سنجیو بھٹ اور شرما نیز یو پی کے ایک اعلیٰ افسر ویبھؤ کرشنا کا حوالہ دیتے ہوئے طنزیہ انداز میں سوال اٹھایاہےکہ،ان افسران نے جو سوالات اٹھائے تھے اس پر کیا کارروائی ہوئی۔ "پرمبیر سنگھ کے معاملےکو لیکر ‘ پھدکنے’ والے بی جے پی کے ورکرس کو بتانا چاہئے کہ یوگی حکومت کے محکمہ داخلہ کو بے نقاب کرنے والے خط پر مرکزی محکمہ داخلہ نے کیا کارروائی کی ہے”؟
مہاراشٹرا میں حزب اختلاف کی چیخ پکار اور الزام تراشیوں کو ریاست مہاراشٹرا کو بدنام کرنے اور یہاں صدر راج کے نفاذ کے لیے راہیں ہموار کرنے کی ایک سازش اور اسے لنگڑے گھوڑوں کی مدد سے ریس جیتنے کی ناکام کوشش قرار دیتے یوئے اخبار نے لکھا کہ ، "پرمبیر سنگھ نے اپنے خط میں جو الزامات لگائے ہیں وہ سنگین ہیں اور ان کی تحقیقات ہونی چاہئے ، لیکن بی جے پی کی پیاری ریاست گجرات میں حکمرانوں کے خلاف سینئر پولیس افسران سنجیو بھٹ اور شرما نے جو الزامات لگائے وہ بھی چونکا دینے والے ہیں ۔ اس پر ایکشن لیا گیا ہے؟ ”
سنجیو بھٹ نے بتایا تھاکہ اس وقت کے گجرات کے حکمران کس طرح بدعنوان اور غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث تھے اور پولیس فورس کا کس طرح غلط استعمال کیا گیا تھا ، بدلے میں ، بھٹ کو جھوٹے الزامات کے تحت جیل بھیج دیا گیا۔ اسی طرح بی جے پی کی ‘یوگی’ ریاست میں پولیس کے ایک اعلی افسر ، ویبھؤ کرشنا ، نے وزیر اعلی یوگی کو خط لکھ کر ریاست میں تبادلوں اور ترقیوں کا رشوت کا ‘ریٹ کارڈ’ ہی سامنے لایا تھا۔ مہاراشٹر میں ‘پھدکنے ‘ والے بی جے پی والوں بتانا ہوگا کہ یوگی حکومت کے محکمہ داخلہ کو بے نقاب کرنے والے اس خط پر مرکزی محکمہ داخلہ نے کیا کارروائی کی ہے؟
سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ کے ضمن میں اخبار نے لکھا کہ ، کیا یہ حیرت کی بات نہیں ہے کہ ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ ، جو ریاستی وزیر داخلہ پر الزام عائد کرتے رہے ہیں ، اب بھی حکومت کی خدمت میں ہیں۔ پیرمبیر سنگھ نے وزیر داخلہ کے خلاف نہ صرف الزامات لگائے ہیں بلکہ انہوں نے سی بی آئی کے ذریعہ لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کے لئے سپریم کورٹ سے بھی رجوع کیا ہے۔ اس کے باوجود ، خدمت کی شرائط کی خلاف ورزی کرنے پر بھی ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔” (یہاں واضح رہے کہ ذرایع کے مطابق آج سپریم کورٹ نے ۔ پیرمبیر سنگھ کی درخواست کی سماعت سے یہ کہتے ہوئے انکار کردیا کہ انھیں سماعت کے لیے ہائی کورٹ جانا چاہئے۔)
اخبار نے لکھا کہ، اب یہ واضح ہوچکا ہے کہ یہ حکومت یا ریاست کو بدنام کرنے کی ایک سازش ہے۔ اور مہاراشٹر حکومت کو ہراساں کرنے کے لئے اہلکاروں کے ساتھ اتفاق رائے بنا کر یہ کام کیا جا رہا ہے جو کہ جس تھالی میں کھانااسی میں چھید کرنے کے مترادف ہے۔ ‘سامنا’ نے مہاراشٹرا میں بی جے پی سے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ کو مشورہ دیا کہ اگر ان کے پاس قانون کی تھوڑی سے بھی سمجھ سے تو ، انہیں مرکزی حکومت کی غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف آواز اٹھانی چاہئے۔
یو این آئی-

Popular Categories

spot_imgspot_img