جموں، 19 مارچ ; جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا ہے کہ سالانہ امرناتھ یاترا کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ یاترا کے لئے تمام سیکورٹی انتظامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وادی کشمیر میں سال رواں کے دوران اب تک 12 جنگجوؤں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔
موصوف نے ان باتوں کا اظہار جمعے کو یہاں ایک تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
سالانہ امرناتھ یاترا کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا: ‘سالانہ امرناتھ یاترا کے لئے حسب سابق سیکورٹی کے تمام انتظامات کئے جا رہے ہیں، ہائی وے، کیمپس، لنگروں وغیرہ پر مکمل سیکورٹی بندوبست کیا جا رہا ہے، یاترا کے لئے خطرے کی کوئی خبر نہیں ہے’۔
موصوف پولیس سربراہ نے اسٹکی بموں کے متعلق پوچھے جانے پر کہا کہ ان بموں کی بات اب دھیرے دھیرے پرانی ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا: ‘اسٹکی بموں کی بات اب دھیرے دھیرے پرانی ہو رہی ہے امن دشمن طاقتیں اس طرح کی کارروائیاں کرنے کی کوشش میں رہتی ہیں اور یہ ایک نیا سامان تیار کر کے بھیجا گیا ہے جس کا تھرٹ ہے’۔
مسٹر سنگھ نے کہا کہ سال گزشتہ قریب تین درجن نوجوانوں کو جنگجوؤں کی صفوں میں شرکت کرنے سے باز رکھا گیا اور انہیں اپنے گھر والوں کے حوالے کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ سلسلہ اس سال بھی جاری رہے گا اور کوشش کی جائے گی کہ غلط راستہ اختیار کرنے والوں کو واپس لایا جائے جس میں ہمیں کامیابی بھی مل رہی ہے۔
موصوف پولیس سربراہ نے کہا کہ سال گذشتہ قریب ایک درجن جنگجوؤں نے تصادم آرائیوں کے دوران سرنڈر کیا اور تصادم آرائیوں کے دوران بھی جنگجوؤں کو سرنڈر کرنے کا موقع بدستور فراہم کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ وادی میں جنگجوؤں کے دو بڑے کمانڈر غنی خواجہ اور سجاد غنی مارے گئے جنہوں نے لشکر مصطفیٰ نامی نئی جنگجو تنظیم بنائی ہے اور دو کو زندہ بھی پکڑا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وادی میں سال رواں کے دوران اب تک 12 جنگجو مارے گئے ہیں۔
