اتوار, جولائی ۱۳, ۲۰۲۵
25.2 C
Srinagar

جموں و کشمیر: ایل آئی سی ملازمین کا آئی پی او اور ایف ڈی آئی میں اضافے کے خلاف احتجاج

سری نگر/ جموں، 18 مارچ : ملک کی سب سے بڑی بیمہ کمپنی لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیا کے ملازمین نے جموں و کشمیر میں جمعرات کو مرکزی سرکار کے کارپوریشن میں انیشل پبلک آفرنگ (آئی پی او) اور فارن ڈائریکٹ انوسٹمنٹ (ایف ڈی آئی) کو بڑھانے کے خلاف احتجاج درج کیا۔
بتادیں کہ مرکزی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ آئی پی او کے ذریعے ایل آئی سی کی اپنی حصہ داری فروخت کرے گی اور ایف ڈی آئی میں 74 فیصد اضافہ کرے گی۔
کارپوریشن کے ملازموں نے حکومت کے اس اعلان کے خلاف جمعرات کو ملک بھر میں یک روزہ ہڑتال کی اور سڑکوں پر نکل کر اپنا احتجاج بھی درج کیا۔
کارپوریشن کے سری نگر ڈویژن کے ملازموں نے یہاں پریس کالونی میں جمع ہو کر مرکزی حکومت کے ان فیصلوں کے خلاف احتجاج درج کرتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت کو ایسا کرنے نہیں دیں گے۔
احتجاجی حکومت کے خلاف جم کر نعرہ بازی کر رہے تھے۔
آل انڈیا لائف انشورنس کارپوریشن فیڈریشن ڈویژن سری نگر کے جنرل سکریٹری ارشد حسین نے اس موقع پر میڈیا کو بتایا کہ ہم حکومت کے ان فیصلوں کی شدید مخالفت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایف ڈی آئی کے لئے ان اثاثوں کو لوٹنے کا موقع فراہم کیا ہے جو گزشتہ 70 برسوں سے بن رہے ہیں۔
موصوف نے کہا کہ ہم لوگوں کے پیسوں کو بچانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا: ‘ہم لوگوں کے پیسوں کو بچانا چاہتے ہیں، یہ یتمیوں اور بیواؤں کا پیسہ ہے اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کو اپنے نفع سے تعلق ہوتا ہے نہ کہ لوگوں سے، انہیں اس بات سے کوئی غرض نہیں ہوتا ہے کہ لوگ مر رہے ہیں یا زندہ ہیں لیکن ہم لوگوں کو بچانا چاہتے ہیں اور انہیں بچائیں گے’۔
محمد شفیع آخون نامی ایک ملازم نے میڈیا کو بتایا کہ حکومت 70 برس قدیم ایک براںڈ کو ختم کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کے مذکورہ اعلانات کی مخالفت کرتے ہیں اور عوام کے پیسے کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں۔
جموں میں بھی کارپوریشن کے ملازموں نے مرکزی حکومت کے ان فیصلوں کے خلاف صدائے احتجاج بلند کیا۔
ایک احتجاجی نے میڈیا کو بتایا کہ ایف ڈی آئی میں 74 فیصد اضافہ انڈسٹری کے لئے خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کارپویشن کی نجکاری کی کوشش کرنا چاہتی ہے جس سے پالسی ہولڈرس کو کافی نقصان ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ان فیصلوں سے لوگوں کا پیسہ امبانی، اڈانی جیسے لوگوں کے پاس پہنچے گا جو اںدسٹری پر ایک حملہ ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ایل آئی سی کا قیام سال 1965 میں عمل میں لایا گیا تھا اس میں قریب 1 لاکھ 14 ہزار ملازم کام کر رہے ہیں جبکہ اس کے 290 ملین پالیسی ہولڈرس ہیں۔

یو این آئی ای

Popular Categories

spot_imgspot_img