جمعہ, نومبر ۲۱, ۲۰۲۵
16.9 C
Srinagar

دنیا کے سب سے اونچے ‘چناب ریلوے برج’ کا کام مکمل ہونے کو ہے: متعلقہ حکام

جموں، 18 مارچ:  وادی کشمیر کو ریل کے ذریعے ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والے دنیا کے سب سے اونچے چناب ریلوے برج کی تعمیر پایہ تکمیل کو پہنچنے والی ہے۔

یہ ریل برج اودھم پور – سری نگر – بارہمولہ ریل لنک پروجیکٹ کا ایک حصہ ہے جس کو دریائے چناب پر تعمیر کیا جا رہا ہے۔
متعلقہ حکام کا کہنا ہے برج کا سٹیل محراب مکمل ہونے کو ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ محراب مارچ کی 31 تاریخ تک مکمل ہوسکتا ہے اور برج سال رواں کے آخر تک پایہ تکمیل کو پہنچ جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ریلوے برج چناب کے گہرے نالوں کو پار کرنے کے لئے تیار کیا جا رہا ہے اور اس برج کے مین محراب کی لمبائی 467 میٹر ہے۔
متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ چناب ریلوے برج کی اونچائی دریا کی سطح آب سے 359 میٹر ہے جو ایفل ٹاور سے 35 میٹر اونچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ برج قریب ڈیڑھ کلو میٹر طویل ہوگا اور اس کے دونوں طرف اسٹیشن ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ سٹیل محرابوں سے بنائے جا رہے اس برج کو ‘بلاسٹ پروف’ بنایا جا رہا ہے۔
برج پر کام کرنے والے ایک انجینئر نے کہا کہ اس برج سے لوگوں کو کافی سہولیات و آسانیاں ہوں گی اور لوگوں کا سفر خرچہ بھی کم ہوگا اور وقت بھی بہت کم صرف ہوگا۔
قال ذکر ہے کہ شمالی ریلوے زون کی طرف سے تعمیر ہونے والا 272 کلو میٹر طویل 28 ہزار کروڑ روپے کی لاگت والے اودھم پور – سری نگر – بارہمولہ ریولے لنک پروجیکٹ کشمیر کو ریل کے ذریعے ملک کے باقی حصوں کے ساتھے جوڑے گا۔
ان 272 کلو میٹروں میں سے قاضی گنڈ اور بارہمولہ کے درمیان 118 کلو میٹر، قاضی گنڈ تا بانہال کے 18 کلو میٹر اور اودھم پور سے کٹرہ کے 25 کلو میٹروں کا تعمیراتی کام مکمل ہوچکا ہے جبکہ کٹرہ سے بانہال کے 111 کلو میٹر زیر تعمیر ہیں۔
سال 1990 کی دہائی میں اس وقت کے وزیر اعظم پی وی نرسمہا راؤ نے کشمیر کے ریل رابطے کے لئے 26 سو کروڑ روپے کے پیکیج کا اعلان کیا تھا جبکہ سال 2002 میں اس وقت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی نے جموں – سری نگر ریل رابطے کو قومی پروجیکٹ قرار دیا تھا۔
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے مطابق کشمیر 2022 میں ریل لائن کے ذریعے کنیا کماری سے جڑ جائے گا۔

یو این آئی ا

Popular Categories

spot_imgspot_img