فوج کی پہل :’اسپیشل بچوں کے لئے اسپیشل اسکول ‘

فوج کی پہل :’اسپیشل بچوں کے لئے اسپیشل اسکول ‘

شوکت ساحل

سرینگر/شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ میں قائم فوج کی 28 ویں انفنٹری ڈویژن نے قوت ِسماعت ،گویائی اور بصارت سے محروم ( اسپیشل بچوں ) کی خاطر درگ مولہ علاقے میں ایک اسکول قائم کیا ہے ،جہاں اس وقت29 اسپیشل بچے زیر تعلیم ہیں ۔

سرحدی ضلع کپوارہ ،وادی کشمیر کے10اضلاع میں سے ایک ہے ۔سنہ 2011کی مردم شماری کے مطابق کپوارہ کی مجموعی آبادی 8لاکھ70ہزار354 افراد پر مشتمل ہے ۔کپوارہ کا اپنا کوئی ہوائی اڈہ نہیں ہے۔ کونن گائوں میں ایک فوجی ہیلی پیڈ ہے، جو کپوارہ سے 2 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ قریب ترین ہوائی اڈہ سرینگر انٹرنیشنل ایئرپورٹ ہے جو 94 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے ۔

سوپور۔کپواڑہ روڈ ، کپواڑہ۔ترھگام روڈ ، وغیرہ کے ذریعہ جموں و کشمیر اور ملک کے دیگر شہروں اور دیہاتوں سے سڑک کے ذریعہ اچھی طرح سے جڑا ہوا ہے۔کپوارہ کی شرح خواندگی 75.60فیصد ہے ۔ایک غیر سرکاری سر وے کے مطابق ضلع کپوارہ میں250اسپیشل بچے ہیں ،جو ابھی بھی اسپیشل اسکول سے دور ہیں ۔

’اُڑان اسکول ،درگ مولہ ۔امید کے پنکھ‘

فوج نے اپنے’ آﺅٹ ریچ پروگرام ‘کے تحت سنہ 2010میں اسپیشل بچوں کی سہولیت کے لئے ایک اسکول قائم کیا ۔یہاں 29بچے زیر تعلیم ہیں ،جن میں بیشتر قوت سماعت اور گویائی سے محروم ہیں ،جن میں متعدد لڑکیاں بھی ہیں ۔اسکول میں بچوں کو بنیادی تعلیم فراہم کرنے کے لئے 4اساتذہ تعینات ہیں جن میں ایک مرد اور تین خواتین ہیں ۔اس کے علاوہ بچوں کی دیکھ بال کے لئے ایک خاتون ہیلپر بھی تعینات ہے ۔

اسکول کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں پڑھانے والے واحد مر د استاد بھی قوتِ گویائی سے محروم ہیں ۔اسپیشل بچوں کو پڑھانے اور اُنکی اچھی تربیت کرنے کے لئے اسکول میں تعینات اساتذہ کی تربیت بیرون ریاست(مہاراشٹرا ) میں کرائی گئی ہے ۔فوج اسکول کے بنیادی ڈھانچے کو وسعت دینے پر اپنی توجہ مرکوز کی ہوئی ہے جبکہ فوج نے ایک رضاکار تنظیم کے ساتھ مفاہمتی یاداشت پر دستخط کرکے اسکول کے سارے نظام کو رضاکار تنظیم کو سونپ دیا ہے ۔

تین کمروں پر مشتمل اسکول کی عمارت میں ایک کلاس روم اور ایک آڈ یو ،ویڈیو کلاس روم ہے ،جو جدید ترین سہولیات سے لیس ہے تاکہ اسپیشل بچوں کی نشو ونما صحیح اور بہتر ڈھنگ سے ہوسکے ۔اسکول وسعت دینے کے حوالے سے فوج کے پاس ایک منصوبہ ہے جس پر عنقریب عمل در آمد کیا گیا ،جس کے تحت اسکول کو اَپ گریڈ کیا جائیگا ۔

 اسکول کی کامیابی یہ ہے کہ محمد اوئیس نامی ایک طالب جو بصارت سے محروم تھا ،نے اسی اسکول میں پڑھائی حاصل کی اور اس نے حال ہی میں میٹر ک (10ویں جماعت) کے امتحانات میں90سے زیادہ نمبرات حاصل کرکے کامیابی حاصل کی ۔مذکورہ ہریانہ پنجاب میں اس وقت زیر تعلیم ہے ۔

اسکول میں اسپیشل بچوں کو بنیادی تعلیم فراہم کرنے کیساتھ ساتھ ہنر کی تربیت بھی دی جارہی ہے ،تاکہ یہ آگے جا کر اپنے مستقبل کو محفوظ بنا سکے اور کسی پر انحصار نہ کریں اور نہ ہی خود بوجھ سمجھیں ۔فوج کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ والدین کو اعتماد میں لینے کے حوالے سے کوششیں کی جارہی ہیں ،تاکہ زیادہ سے زیادہ اسپیشل بچوں کو اس اسکول میں داخلہ کرا یا جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ یہاں بچوں کو مفت میں تعلیم اور دیگر تربیت فراہم کی جارہی ہے ۔

ان کا کہناتھا کہ اسکول کے بنیادی ڈھانچے پر فوج نے اپنی توجہ مرکوز کی ہوئی ہے اورسال2020میں ا یک علیحدہ آڈ یو ،ویڈیو کلاس روم قائم کیا گیا ۔اسپیشل بچوں کے لئے اسکول کو فوج کی 28 ویں انفنٹری ڈویژن نے ’اُڑان اسکول ،درگ مولہ ۔امید کے پنکھ‘کے نام سے قائم کیا ہے ۔

یاد رہے کہ وادی کشمیر میں اسپیشل بچوں کے لئے واحد ایک اسکول ہے ،جو سرینگر میں واقع ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.